شاباش ! بابر اعظم آپ کی کپتانی میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے واقعی کمال کردیا۔ جنوبی افریقا کو ہوم گراؤنڈ میں ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست دینے کے بعد جنوبی افریقا کو اس کی سرزمین پر ہرانا آسان کام نہیں تھا۔ پاکستان نے ون ڈے سیریز دو ایک سے جیتنے کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز تین ایک سے اپنے نام کرلی۔
بابر اعظم کو جب تینوں فارمیٹ کا کپتان بنایا گیا تو ان کے حوالے سے بہت سارے خدشات تھے لیکن بابر اعظم نے فرنٹ سے لیڈ کرتے ہوئے اپنی کارکردگی کو دوسروں کے لئے مثال بنادیا۔
بلاشبہ بابر اعظم نے ٹیم کو نیا رخ دیا ہے۔ تاہم اب بھی مڈل آرڈر بیٹنگ اور فاسٹ بولنگ میں خامیاں موجود ہیں جن کاازالہ کرنے کی ضرورت ہے۔ شعیب ملک جیسے تجربہ کار بیٹسمین کو ٹیم سے باہر کرکے کوئی اچھی روایت نہیں قائم کی گئی۔ سوشل میڈیا شائقین جہاں پاکستان کی فتح پر خوشی مناتے ہوئے نظر آئے تو وہیں یہ بھی دیکھا جا سکتا تھا کہ خوشی کے ساتھ ساتھ مڈل آرڈر کی کارکردگی پر بھی مایوسی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک پرستار نے گزشتہ میچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صرف پاکستانی ٹیم ہی 205 کا ہدف دو اوورز باقی رہتے ہوئے حاصل کر سکتی ہے اور شائقین کو 145 کا ہدف حاصل کرتے ہوئے ہارٹ اٹیک دے سکتی ہے۔ واقعی سات میں دو میچ ایسے تھے جن کو آسانی سے فنش کیا جاسکتا تھا لیکن پاکستان نے پہلا ون ڈے اور آخری ٹی ٹوئینٹی تین تین وکٹ سے جیت کر شائقین کی دلوں کی دھڑکن کو تیز کردیا۔
جنوبی افریقا میں پاکستانی کر کٹ ٹیم نے کئی تجربات کئے لیکن آصف علی ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ناکام ہوگئے۔حیدر علی کی فارم بھی تشویش کا باعث ہے۔نوجوان دانش عزیز کو ان پچوں پر مشکل پیش آئی سب سے بڑھ کرمحمد حفیظ ٹی ٹوئینٹی سیریز میں آف کلر دکھائی دیئے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی فتوحات چار کھلاڑیوں بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان اور فہیم اشرف کے گرد گھوم رہی تھی دیگر کھلاڑیوں میں محمد نواز نے بہتر کارکردگی دکھائی لیکن باقی ٹیم کو غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔جنوبی افریقا کے خلاف ایک روزہ انٹرنیشنل سیریز میں 1-2 سے کامیابی کی بدولت آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی قومی کرکٹ ٹیم نے میزبان ٹیم کو ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز میں بھی شکست دے دی۔
ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-3 سے جیت کی بدولت عالمی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پاکستان کے پوائنٹس کی تعداد 262 ہوگئی ہے۔ رینکنگ میں چوتھے نمبر پر موجود پاکستان اور پہلے نمبر پر موجود انگلینڈ میں اب صرف 10 پوائنٹس کا فرق رہ گیا ہے۔ ون ڈے انٹرنیشنل دوطرفہ سیریز کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے آئی سی سی ون ڈے انٹرنیشنل پلیئرز رینکنگ میں دو مرتبہ نمبرون بیٹسمین بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
اوپنر فخر زمان اور فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے بھی اپنے ون ڈے کیرئیر کی بلند ترین رینکنگ حاصل کی۔ ادھر ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل سیریز میں بابراعظم نے نہ صرف اپنے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کیرئیر کی پہلی سنچری بنائی بلکہ انہوں نے محمد رضوان کے ہمراہ 197 رنز کی ریکارڈ اوپننگ شراکت بھی قائم کی۔
سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان نے 205 رنز کا مجموعہ صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 12 گیندیں قبل حاصل کیا۔بابر اعظم نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 210رنز بناکر مین آف دی سیریز ایوار ڈ حاصل کیا۔ رن کی مشین بابراعظم ایک جانب رنز کے انبار لگا کر کئی ریکارڈز اپنے نام کررہے ہیں تو دوسری جانب بطور کپتانی اپنی کامیابی کے جھنڈے بھی گاڑ رہے ہیں۔ جنوبی افریقا کے خلاف ہوم اور آوے سیریز میں کامیابیاں سمیٹ کر بابراعظم نے بحیثیت کپتان ناقدین کے خدشات کو دور کر دیا ہے۔
بابراعظم پہلے ایشیائی کپتان ہیں جنہوں نے ایشیا میں جنوبی افریقا کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست دی اور اب انہیں پہلے ایشیائی کپتان بننے کا اعزاز ہوا ہے جس نے جنوبی افریقا کو دو بار ٹی ٹوئنٹی میں زیر کیا۔
بابر اعظم تیز ی سے میچور کپتان بن کر سامنے آرہے ہیں، پوری دنیا ان کی بیٹنگ صلاحیتوں کی معترف ہے۔ جنوبی افریقا کو ہرانے کے بعد بابر اعظم کہتے ہیں کہ جیت پرخوشی ہے، ٹیم کے تمام اراکین نے اپنا کردار ادا کیا ہے،۔یہ کسی ایک کھلاڑی کا کام نہیں، پوری ٹیم کی محنت اور کوشش ہے۔ دورے میں ٹیم نے اچھا پرفارم کیا، رضوان اور فخر نے اچھا کھیلے۔ جنوبی افریقا میں سیریز جیت کر ٹیم کو کافی اعتماد ملتا ہے، کوشش کریں گے کہ جو یہاں غلطیاں ہوئی ہیں اس پر کام کیا جائے۔جب ایک ٹیم کے طور پر کھیلتے ہیں تو ضروری نہیں کہ سارے ہی پرفارم کریں ہم نے دورے میں مختلف کامبی نیشن بھی آزمائے، کوشش کریں گے کہ ورلڈ کپ سے قبل ہمارا کامبی نیشن بن جائے۔
میچ چل رہا ہو اور سیٹ بیٹسمین آوٹ ہوں تو پریشر آجاتا ہے۔ درمیان میں پارٹنرشپ درکار تھی جو نہیں لگ سکی۔ زمبابوے میں بھی کوشش کریں گے کہ نڈر ہوکر کرکٹ کھیلیں۔ کوشش کریں گے کہ جیسی کرکٹ ورلڈ کپ میں کھیلنی ہے، ویسی ہی کھیلیں۔مجموعی طور پر بولرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا بولروں کو کریڈیٹ دوں گا۔چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہیں، اس سے سیکھ کر آئندہ بہتر کریں گے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کے نمبر ون بیٹسمین بن گئے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی تازہ ترین ون ڈے انٹرنیشنل کی رینکنگ میں پاکستان کے بلے باز بابر اعظم نے بھارت کے ویرات کوہلی کو پچھاڑتے ہوئے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ رینکنگ کے مطابق بابر اعظم 865 پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست ہیں جبکہ پانچ سال تک نمبر ون رہنے والے انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی 857 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر آ گئے۔ جنوبی افریقا کے خلاف ایک روزہ سیریز کے تین میچوں میں 228 رنز بنانے والے بابراعظم نے سیریز کے دوران مجموعی طور پر 28 ریٹنگ پوائنٹس حاصل کیے۔ سیریز کے آغاز سے قبل ان کے اور ویرات کوہلی کے درمیان 20 پوائنٹس کا فرق تھا۔
بابراعظم کا ٹی ٹؤنٹی کی عالمی رینکنگ میں تیسرا اور ٹیسٹ کرکٹ میں چھٹا نمبر ہے۔ بابر اعظم یہ اعزاز حاصل کرنے والے چوتھے پاکستانی بیٹسمین ہیں۔ اس سے قبل ظہیر عباس، جاوید میانداد اور محمد یوسف آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون بیٹسمین رہ چکے ہیں۔ محمد یوسف نے 2003 میں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ کی بیٹنگ فہرست میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔
بلاشبہ جنوبی افریقا کی سیریز بابر اعظم کی سیریز تھی وہ کارنامہ جو پاکستان کے بڑے بڑے کپتان انجام نہ دے سکے وہ کارنامہ بابر اعظم نے انجام دے دیا ہے۔ مصباح الحق اور چیف سلیکٹر وسیم خان بھی داد کے مستحق ہیں لیکن کارکردگی اور سلیکشن میں تسلسل لانا ہوگا۔ مڈل آرڈر کو جتنی جلد مضبوط کر لیا جائے وہ ٹیم کے مفاد میں بہتر ہے۔