بارڈر کراسنگ پاکستان میں مند اور ایران کی طرف پشین میں کھول دی جائے گی، ایرانی وزیر برائے روڈز اور شہری ترقی تیسرے ٹرمینل کا افتتاح کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک ایران دوسری بارڈر کراسنگ گزشتہ سال دسمبر میں گوادر، رمدان میں کھولی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 70 برسوں سے پاک ایران سرحدی گزرگاہ صرف تفتان اور میرجاوہ تک محدود تھی۔
دونوں ممالک کے وزرائےتجارت نے جولائی 2019 میں بارڈر ٹریڈ کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ادائیگی کے طریقہ کار کی عدم دستیابی کی وجہ سے غیر موثر ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی، یو اے ای، افغانستان، عراق اور دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے میں پاک ایران تجارت کا حجم کافی کم ہے، تجارتی حجم میں اضافے کے لیے دونوں ممالک راہداری میں رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔