کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان ملک پر رحم کریں، اقتدار چھوڑ دیں، سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ ماضی میں عمران خان نے ٹی ایل پی کے دھرنے کو ہوا دینے کی کوشش کی۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ تحریک لبیک سے مذاکرات کے سوا کوئی حل نظر نہیں آرہا ہے، طاقت کے استعمال کا ماضی میں بھی نقصان ہوا ہے۔
ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ن لیگ نے ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے،عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ن لیگ صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھارہی ہے، 2017ء میں تحریک انصاف نے ہمارے گھروں پر حملے کروائے تھے،2018ء کے انتخابات میں ہمارے خلاف مذہبی کارڈ استعمال کیا گیا،حکومت نے جس طرح یہ معاملہ ڈیل کیا یہ تین سال کی نااہلی کی داستان کا تسلسل ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کیا حکومت کو کالعدم تحریک لبیک سے فرانسیسی سفیر واپس بھیجنے کا معاہدہ کرتے ہوئے نتائج کا اندازہ نہیں تھا، نالائق حکومت کو پتا ہی نہیں ہے کہ ریاستی امور کیسے چلتے ہیں، حکومت معاہدہ پر عمل نہیں کرتی تو دوسرا فریق شکایت کرنے میں حق بجانب ہے، حکومت سنجیدہ تھی تو اس معاملہ کو پہلے ہی پارلیمنٹ میں کیوں نہیں لے کر آئی،کیا حکومت ایکشن سے پہلے تحریک لبیک سے مذاکرات نہیں کرسکتی تھی۔
احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں غلط بیانی کی کہ سلمان رشدی نے کتاب لکھی تو نواز شریف وزیراعظم تھے، عمران خان قوم میں محاذ آرائی اور تقسیم پیدا کررہے ہیں، کوئی لیڈر، پارٹی یا ادارہ تنہا ملک کے مسائل حل نہیں کرسکتا، حکومت کو ڈائیلاگ ہی کرنا پڑتا ہے،پی ٹی آئی حکومت جب تک اقتدار میں ہے ملک کو تباہ کرے گی، عمران خان خود سمجھ جائیں کہ کام ان کے بس کا نہیں ہے،عمران خان ملک پر رحم کریں، اقتدار چھوڑ دیں، ملک کے مسائل حل کرنے کیلئے منصفانہ الیکشن کرائے جائیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے معاملہ پر ن لیگ کی پوزیشن ملک کے مفاد اور ایمان کے مطابق ہوگی، ایسا کوئی قدم نہیں اٹھاسکتے جو دنیا کے واحد مسلمان ایٹمی ملک کو کمزور کرے،حکومت کو اس معاملے کو دانشمندی سے حل کرنا پڑے گا۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ تحریک لبیک سے مذاکرات کے سوا کوئی حل نظر نہیں آرہا ہے، طاقت کے استعمال کا ماضی میں بھی نقصان ہوا ہے، وزیراعظم تقریر میں بھول گئے کہ جن پر تنقید کررہے ہیں انہی سے ان کی حکومت مذاکرات کررہی ہے، تحریک لبیک کے ساتھ معاہدوں میں سب سے پہلے نکتہ فرانسیسی سفیر کو پارلیمنٹ کے ذریعہ ملک بدر کرنا تھا۔
وزیراعظم کی تقریر کا فوکس تھا کہ ہم فرانسیسی سفیر کو واپس نہیں بھیجیں گے اس سے فریق مخالف مشتعل ہوگا، عمران خان کو اپوزیشن پر تنقید نہیں کرنا چاہئے تھی، وزیراعظم قوم سے خطاب نہ کرتے تو بہتر تھا، عمران خان آج اپوزیشن میں ہوتے تو اتنی شرافت کا مظاہرہ نہ کرتے جتنا ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے کیا ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ عمران خان نے ماضی میں ٹی ایل پی کے دھرنے کو ہوا دینے کی کوشش کی۔