• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ صحت، تھرپارکر میں زچگی کیلئے قائم سرکاری ڈسپنسریاں چلانے میں ناکام

مٹھی (نامہ نگار) محکمہ صحت نے تھرپارکر کے پسماندہ علاقوں میں زچگی کے لیے قائم سرکاری ڈسپنسریاں چلانے میں ناکامی کے بعد ا نہیں غیرسرکاری تنظیم ہیلپ کے حوالے کردیا ۔ ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ ایک سال کےدوران 21ہزار سے زائد خواتین نے سرکاری اسپتالوں میں بچوں کو جنم دیا جبکہ تھر کے پسماندہ علاقوں میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جو اپنے زندگی کو ہارکر نئی زندگی کو جنم دیتی ہے تھر کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں سرکاری اسپتال سرے سے موجود نہیں اور اگر کہیں تو فعال نہیں ہیں، محکمہ صحت طبی سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہوا توسرکاری ڈسپینریاں ایک این جی او کو ایک معاہدے کے تحت حوالے کردی گئیں جس کے نتائح محفوظ زچگی کی شکل میں آنے لگے، ہیلپ کے پروجیکٹ منیجر ڈاکٹر ہرجی لال بھیل نے بتایا کہ تمام نوزائیدہ بچوں اور حاملہ خواتین کا طبی معا ئنہ ، ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ریسپانس کے ذریعہ حاملہ خواتین اور کم عمر لڑکیوں کو غذائیت سے بھرپور سپلیمنٹ کی فراہمی، 4سرکاری ڈسپنسریوں میں زچگی اور بچوں کے صحت کے مراکز کھولے ہیں۔ صحت مرکز24 گھنٹے سہولتیں فراہم کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 4سرکاری ڈسپنسری عمارتوں کی مکمل تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ شمسی توانائی کے ذریعہ بجلی کی فراہمی بھی شامل ہے. تھرپارکر میں پسماندہ علاقوں میں ڈسپنسریوں کےساتھ اسپتالوں کو بھی فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین