• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سٹہ چینی تجارت سے جمع شدہ رقم دیگر صنعتوں کو جانیکا انکشاف

اسلام آباد (زاہد گشکوری) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ابتدائی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ قیاس آرائی پر مبنی سٹہ چینی تجارت کے ذریعے مبینہ طور پر جمع کئے گئے تقریباً 459 ارب روپے کو سیاسی طور پر منسلک صنعتکا روں کی ملکیت دیگر صنعتوں کی جانب موڑ دئیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیموں نے چینی سٹہ کے 397 اکاؤنٹس میں مجموعی طور پر 671.4 رب روپے کا پتہ لگایا ہے جن کا فرانزک آڈٹ ایف آئی اے لاہور کر رہا ہے۔ جیو نیوز کو خصوصی طور پر دستیاب سرکاری دستاویز سے انکشاف ہوا کہ چینی سٹہ اکاؤنٹس سے آنے والے اربوں روپے کوکنگ آئل، چاول اور دالیں تیار کرنے والی صنعتوں میں جارہے ہیں جو یا تو ایک ہی صنعتکار یا ان کی فرنٹ کمپنیوں کی ملکیت ہیں۔ ان 397 کھاتوں کا کریڈٹ ٹرن اوور چینی ملوں کے مالکان ، ان کے فرنٹ مین ، ملازمین یا شوگر سٹہ ایجنٹوں کی ملکیت میں ہے جو پچھلے دو سال میں 671.4 ارب روپے رہا۔ ایف آئی اے کی ابتدائی فرانزک نے انکشاف کیا کہ مبینہ طور پر تجارتی رقم کا زیادہ سے زیادہ کریڈٹ ٹرن اوور اسد بھایا اور ایم گوگی کے توسط سے ڈبلیو آر خوردنی تیل ریفائنری، اسلم بھیلی کے توسط سے پراچا سبزیوں کا تیل اور گھی، ملک عاصم اور عمر بٹ کے توسط سے فاطمہ ویجیٹیبل آئل ملز، عمر بٹ اور سکندر اعظم کے توسط سے فیصل آئل ریفائنری/ کسان گھی وغیرہ سے منسلک ہے۔

تازہ ترین