وزیراعظم کےنمائندہ خصوصی مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہرمحمود اشرفی کا کہنا ہے کہ کالعدم جماعت کے ساتھ قرارداد اور رہائی کی باتیں طے پائی تھیں۔
حافظ طاہر اشرفی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ ہفتے کے واقعات پر علماء کرام کا مثبت طرز عمل رہا، کچھ لوگوں کی خواہش تھی کہ تصادم آگے بڑھے، کل قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی ہے۔
حافظ طاہرمحمود اشرفی نے کہا کہ کل کی قرارداد پر حکومت اور کالعدم جماعت کا مکمل اتفاق تھا، کل ایوان میں کچھ لوگوں کا رویہ نامناسب تھا، اس وقت اسلامو فوبیا اور توہین ناموسِ رسالت دو بڑے مسائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایات دی ہیں رمضان کے بعد اکابرین کا اجلاس بلایا جائے، ایوان میں ایک دوسرے کو جوتے مارنےکی بات پر سابق وزیراعظم کی بات پر دکھ ہوا۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ عمران خان کی کوشش سے ہم 57 اسلامی ممالک کو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئے، ناموس رسالت اور اسلامو فوبیا عالمی مسئلہ ہے، جو لوگ چاہتے تھے لاشیں گریں، انہیں ناکامی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعت کے ساتھ دو باتیں طے پائی تھیں، ایک قرارداد دوسرا رہائی، چاہتے ہیں جو قتال ہوا ہے اس پر قانون کے مطابق ایکشن ہو۔
حافظ طاہرمحمود اشرفی نے کہا کہ کیا لال مسجد پر مذاکرات نہیں ہوئے؟ کیا ٹی ٹی پی سے مذاکرات نہیں ہوئے تھے؟ حکومت نے کوئی جلد بازی نہیں کی، معاملہ حل ہوگیا ،ہمیں آگے بڑھنا ہے، وزیراعظم نے جو روڈ میپ دیا اس پر عمل ہوگا۔