• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت پہلے قرارداد لے آتی تو قتل و غارت گری نہ ہوتی،احسن اقبال


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر حکومت پہلے ایوان میں قرارداد لے آتی تو یہ قتل و غارتگری نہ ہوتی۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ پانچ ماہ پہلے ہی قرارداد ایوان میں پیش کردینی چاہئے تھی یہ ہم سے کوتاہی ہوئی ہے،ماہر امراض انفیکشن ڈاکٹر فہیم یونس نے کہا کہ کورونا کی برطانوی قسم تیس سے پچاس فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔

سابق پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق نے کہا کہ نواز شریف کی جائیداد نیلام کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا جاسکتا ہے لیکن اس کیلئے انہیں عدالت کے سامنے پیش ہونا ضروری ہوگا۔ 

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے کے مطابق قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کی گئی، اسپیکر نے قومی نوعیت کے اس حساس معاملہ پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا جو اس پر حتمی فیصلے کرے۔ 

حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کو پارلیمانی کمیٹی کیلئے اپنے نمائندے نامزد کرنے کیلئے کہا گیا ہے، پانچ ماہ پہلے ہی قرارداد ایوان میں پیش کردینی چاہئے تھی یہ ہم سے کوتاہی ہوئی ہے، اب قرارداد ایوان میں آگئی ہے تو اپوزیشن کو اس پر تعاون کرنا چاہئے۔ 

نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی قرارداد کا حتمی مسودہ تیار کرلیتی ہے تو پارلیمنٹ میں اس پر بحث ہوسکتی ہے، پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل نہ ہونے کی وجہ سے آج یہ معاملہ ایجنڈے میں نہیں تھا، اپوزیشن پارلیمانی کمیٹی کو نہ مان کرمعاملہ کارپٹ کے نیچے لے جانا چاہتی ہے۔ 

پارلیمنٹ کے سار ے بزنس کمیٹی کے ذریعہ ہی چلتے ہیں، اہم ترین ستون پارلیمنٹ جو گائیڈ لائن د ے گی باقی اداروں کو اس کے ساتھ چلنا ہے، اپوزیشن پارلیمانی کمیٹی کا حصہ بنے وہاں ریاستی اداروں سے بھی بریفنگ لی جاسکتی ہے۔ 

ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے نومبر میں تحریک لبیک کے ساتھ پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا معاہدہ کیا تھا، اگر یہ قرارداد اتنی ہی اہم تھی تو پانچ ماہ میں اسمبلی میں پیش کیوں نہیں کی گئی،اگر حکومت پہلے ایوان میں قرارداد لے آتی تو یہ قتل و غارتگری نہ ہوتی، قومی اسمبلی کا ہر رکن اس معاملہ پر کارروائی میں حصہ لینا چاہتا ہے۔

اسی لئے پارلیمانی کمیٹی میں معاملہ لے جانے کی مخالفت کررہے ہیں، حکومت دس پندرہ ارکان پر مشتمل کمیٹی کے بجائے پورے ہاؤس پر مشتمل کمیٹی بنائے، حکومت نے پہلے قرارداد عجلت میں پیش کی پھر جمعے کو اسمبلی کا اجلاس ہی ملتوی کردیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، وزیرداخلہ ، وزیرخارجہ یا ریاستی اداروں کی طرف سے ہمیں ابھی تک اس معاملہ پر کوئی بریفنگ نہیں دی گئی، پارلیمان بالادست ادارہ ہے اس کے فیصلے باخبر ہونے چاہئیں، حکومت ایوان کو بے خبر رکھ کر تھوریٹکل بحث کے ذریعہ قرارداد منظور کروانا چاہتی ہے، حکومتی قراردمیں لکھا ہے کہ یہ کام ریاستی اداروں کا ہے۔

اپوزیشن اس بارے میں ریاستی اداروں کی رائے جاننا چاہتے ہیں، اپوزیشن کا ہر رکن اس معاملہ پر بات کرنا چاہتا ہے ہم کس رکن کو پارلیمانی کمیٹی میں نامزد کریں، حکومت اس مسئلہ کا مستقل حل چاہتی ہے تو سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، وزیراعظم، وزراء اور ریاستی ادارے ایوان میں اپنا نکتہ نظر دیں اس کے بعد بحث کے بعد معاملہ سمیٹ دیا جائے، حکومت ایوان کو بے خبر رکھ کر قرارداد پاس کرانا چاہتی ہے۔

ماہر امراض انفیکشن ڈاکٹر فہیم یونس نے کہا کہ کورونا کی برطانوی قسم تیس سے پچاس فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے، انڈیا میں کورونا کے تیز ترین پھیلاؤ کی بڑی وجہ وائرس کی یہی قسم ہے، پاکستان میں ویکسین لگانے کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے، ہمارے لوگوں کی ویکسین نہ لگوانے کی سوچ پچاس فیصد کے قریب ہے۔ 

پاکستان وبا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ابھی بھی سخت اقدامات کرسکتا ہے، ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کر کے وائرس کا پھیلاؤ کم کیا جاسکتا ہے، لوگوں کو فیشن ایبل ماسک پہننے کے بجائے اچھی کوالٹی کے سرجیکل ماسک یا این 95ماسک پہننا چاہئیں، ان ڈوراجتماعات میں ہمیں بہت زیادہ احتیاط کرنا پڑے گی۔ 

ڈاکٹر فہیم یونس کا کہنا تھا کہ امریکا میں ویکسین لگوانے کے بعد انفیکشن کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

تازہ ترین