اسلام آباد /لندن (جنگ نیوز) وفاقی وزیر سید فخر امام نے کہا ہے کہ بھارت ایک جانب کورونا وائرس کی سنگین صورتحال کا سامنا کر رہا ہے لیکن بدترین حالت میں مودی سرکار کی کشمیر میں ریاستی دہشت گردی تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے،تفصیل کے مطابق جموں وکشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کے زیر اہتمام ویڈیو کے ذریعے بین الاقوامی کشمیر پارلیمنٹری کانفرنس کا انعقادکیا گیا جس کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر سید فخر امام تھے جبکہ کانفرنس کی صدارت جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کی۔ انٹر نیشنل پارلیمانی کشمیرکانفرنس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ، ممبران قومی اسمبلی، سینیٹرز اور، سفارتکار،بین الاقوامی مند و بین، حریت کانفرنس اور انسانی حقوق کے رہنمائوں نے خصوصی شرکت کی۔ انٹر نیشنل کشمیر پارلیمنٹری کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال، کشمیر میں نہتے جوانوں کو ٹارگٹ کئے جانے،گرفتاریوں کے علاوہ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو زیر بحث لایا گیا، کانفرنس میں برطانوی پارلیمنٹ آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے نومنتخب عہدیداران نے مستقبل کے حوالے کشمیر پر خصوصی توجہ کے لئے لائحہ عمل پر مشاورت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیرسید فخر امام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک جانب کورونا وائرس کی سنگین صورتحال کا سامنا کر رہا ہے لیکن بدترین حالت میں مودی سرکار کی کشمیر میں ریاستی دہشت گردی تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ پاکستان کی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے اور کشمیر یوں کے حق خود ارادیت کے لئے پوری قوم ایک نکتہ پر متفق ہے۔ کشمیریوں کی جدو جہد پر امن اور جائز حق کے لئے ہر جبکہ بھارت ایک غاصب اور جابر ملک ہے جو طاقت کے زور پر قبضہ براجمان رکھنا چاہتا ہے۔ جرات و بہادری کی مثال کشمیریوں نے جان کے نذرانے تو پیش کیے لیکن اپنے اصولی مؤقف حق خود ارادیت کے حصول پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ نریندر مودی کی کشمیری پالیسی کو کشمیریوں نے مسترد کر دیا ہے۔ اس موقع پر انٹر نیشنل پارلیمنٹری کانفرنس سے لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان،سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور، سینیٹر طلحہ محمود، برطانیہ سے آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم،برطانیہ کی شیڈو وزیر ایم پی بیرسٹر یاسمین قریشی، شریک چیئر کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر ایم پی پال برسٹو، شیڈو وزیر ایم پی ناز شاہ، شیڈو وزیر دفاع ایم پی خالد محمود، شریک چیئر کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر ایم پی جیمز ڈیلی، کنوینر لیبر فرینڈز آف کشمیر لارڈ واجد خان کے علاوہ حریت کانفرنس آزادکشمیر چیپٹر کے کنوینئیر سید فیض نقشبندی، مقبوضہ کشمیر سے انٹر نیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو، صدر یوتھ پارلیمنٹ پاکستان عبیدالرحمن قریشی، تحریک حق خود ارادیت برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار، تحریک حق خود ارادیت یوتھ کے چیئرمین ذیشان عارف، تحریک حق خود ارادیت نارتھ آف انگلینڈ سے نغمانہ کنول شیخ ،لندن سے خدیجہ کیانی،انسانی حقوق کی ایکٹویسٹ ڈاکٹر سعدیہ خان اور دیگر نے بھی ویڈیو کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے آرٹیکل 370 کے خاتمے اور اس سے متعلق دیگر ترامیم کے بعد سے ثقافتی اور آبادیاتی دہشت گردی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹیرینز اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کی ضرورت تھی کیونکہ جمہوریت میں پارلیمان ہی عوام کی آواز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کثیرالجہتی معاملے کے ضامن کے طور پر ہم نا صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر ہر طبقہ ہائے زندگی اور پروفیشنلز سے رابطوں کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ذریعہ بربریت کی جارہی ہے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے لئے یہ ایک آزمائشی کیس ہے۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق مکمل معطل ہیں۔ بھارت نے کشمیریوں کی آزادی سلب کر رکھی ہے۔ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے،کشمیریوں کے جذبے کو سلام پیش کرنے باہر نکلے ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور، سینیٹر طلحہ محمود ، برطانیہ سے آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم،برطانیہ کی شیڈو وزیر ایم پی بیرسٹر یاسمین قریشی، شریک چیئر کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر ایم پی پال برسٹو، شیڈو وزیر ایم پی ناز شاہ، شیڈو وزیر دفاع ایم پی خالد محمود، شریک چیئر کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر ایم پی جیمز ڈیلی، کنوینر لیبر فرینڈز آف کشمیر لارڈ واجد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں تسلسل کے ساتھ پر تشدد کاروائیاں جاری ہیں اور بھارتی فورسز کی جانب سے نا صرف ٹارگٹ کلنگ بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران نے بھارت کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر تشدد، کالے قوانین کے تحت بڑی تعداد میں بے گناہ شہریوں کی گرفتاریوں کی مذمت کی اور رہائی کا مطالبہ کیا۔