بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل ) بریڈفورڈ کی ایک ماں نے قرنطین ہوٹل میں رہتے ہوئے اپنے کنبہ کے تجربے کے بارے میں انکشاف کیا ہے، 41سالہ عظمہ خان اور اس کے اہل خانہ اپنی بوڑھی والدہ کی دیکھ بھال کے لئے وطن گئے ہوئے تھے، لیکن جب وہ وہاں موجود تھے تو کوویڈ 19 کی وبائی امراض کی وجہ سے ان کے ملک کو ریڈ لسٹ میں شامل کردیا گیا، جس کی وجہ سے ہیٹن سے تعلق رکھنے والے آٹھ افراد پر مشتمل خاندان کو 10 دن تک سرکاری منظوری والے ہوٹل میں قرنطین کرنے کی ضرورت تھی، قرنطین ہوٹل کا انتظام کرنے کی ابتدائی دشواریوں کے بعد ہیتھرو پہنچنے کے بعد بھی ان کی پریشانیوں کا سلسلہ جاری رہا، جب عظمہ خان کی 17 سالہ بیٹی کی طبیعت قرنطین کے دوران خراب ہوگئی اور وہ انتہائی پریشانی کی وجہ سے دمہ میں مبتلا ہو گئی اور قرنطین کے عرصے میں دو بار اسپتال میں داخل ہوئی ، یہاں تک کہ پہلی بار انتہائی نگہداشت میں علاج کروانا پڑا، انہوں نے ڈاکٹر کے نوٹ کے ذریعہ استثنیٰ کی درخواست کی لیکن اس سے انکار کردیا گیا انہیں گذشتہ جمعرات کو اپنے قرنطین کے آخری دن ای میل لے ذریعے پتہ چلا کہ استثنیٰ کی کنڈیشنز ناقابل یقین حد تک سخت مرتب کی گئی ہیں ۔مقامی میڈیا کے مطابق مسز خان نے مدد حاصل کرنے کی کوششوں کی، جدوجہد کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس صورتحال کو انتہائی واقعی ڈراؤنا قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا لگا جیسے یہ ہمیں باہر نہیں جانے دیں گے ،جس کی وجہ سے ہمیں ان کی کسی بات پر اعتماد نہیں رہا تھا، اس ساری صورتحال میں ہمیں گھر بھیجنا چاہیئے تھا مگر قرنطین کے معاملے میں انہوں نے سخت رویہ رکھا،اپنی بیٹی کو ٹیکسی کے ذریعے ہسپتال بھیجا ہسپتال میں اس کے بارے میں کوئی رابطہ نہیں رکھا گیا، آخری دن اس کی خیریت کے بارے میں بتایا گیا، ماں کا کہنا تھا اگر چہ قرنطین کی سخت پابندی تھی، پھر بھی اس صورت میں متبادل انتظام ہونا چاہیے تھا، حکومت کے ترجمان نے کہا کہ وہ انفرادی معاملات پر تبصرہ نہیں کرسکتے لیکن ان کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح ہمیشہ عوام کی حفاظت رہی ہے اور وائرس پھیلنے سے روکنے کے لیے مضبوط سرحدی نظام پر عمل درآمد کی کوشش کی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ قرنطین میں موجود ہر فرد کو ان کی مدد حاصل ہو جس کی انہیں ضرورت ہے اور سہولیات فراہم کرنے والے تمام ہوٹلوں میں لوگوں کی اکثریت کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے ہوٹل مہمانوں کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن ہوٹلوں کے ساتھ یہ کام کر رہے ہیں وہ ایک مثبت تجربہ کی فراہمی کے لئے پرعزم ہیں، ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر طبی دیکھ بھال کرنے والے افراد کے لئے مستثنیٰات موجود ہیں ، جس کا اندازہ برطانیہ کے ایک مناسب اہل یا رجسٹرڈ میڈیکل پروفیشنل کے ذریعہ کیا جاتا ہے تاکہ وہ افراد کو ہوٹل سے باہر قرنطین کی اجازت دے سکیں۔