لوٹن کی نئی میئر، کونسلر ایمی نکولز اور ڈپٹی میئر، کونسلر شہان آرا ناصر کا باقاعدہ تقرر 26 جون کو کونسل چیمبر میں ہونے والی ایک رسمی تقریب میں کیا گیا۔
کونسلر ایمی نکولز، جو نارتھ ویل وارڈ کی نمائندگی کرتی ہیں، 2018 سے لوٹن کی کونسلر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وہ لوٹن میں پیدا ہوئیں اور یہیں پلی بڑھیں۔
میئر منتخب ہونے پر انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے اپنے شہر کو کچھ واپس دینے کا ایک انوکھا موقع ہے۔ وہ اپنے دورِ میئر میں لوٹن میں رہنے والی ان تمام برادریوں کی آواز بننا چاہتی ہیں جو تاحال امتیازی سلوک اور محرومی کا سامنا کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوٹن کی میئر بننا میرے لیے اعزاز اور فخر کی بات ہے۔ ہمارا شہر برطانیہ کے نوجوان ترین اور متنوع شہروں میں سے ایک ہے، جہاں 36 فیصد آبادی کی عمر 25 سال سے کم ہے۔ یہ نوجوانی اور تنوع ہماری بڑی طاقت ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اب بھی کچھ کمیونٹیز نفرت اور محرومی کا شکار ہیں۔ بطور میئر، میں اپنی حیثیت کو ان کی آواز بلند کرنے کے لیے استعمال کروں گی، اور لوٹن میں نفرت کی کوئی جگہ نہیں، مہم کو مزید مضبوط بناؤں گی تاکہ ہر شہری خود کو محفوظ محسوس کرے۔
میئر نکولز نے اپنے دورِ میئر کے دوران تین مقامی فلاحی اداروں کی مدد کرنے کا عزم بھی کیا ہے، لوٹن، ساؤتھ بیڈز اور ہارپنڈن سیمرٹنز، لوٹن کمیونٹی فرسٹ ریسپونڈرز اور بیڈفورڈ شائر فائر فائٹرز چیریٹی ڈپٹی میئر، کونسلر شہان آرا ناصر، گزشتہ دس سال سے لوٹن میں مقیم ہیں۔ ان کا پس منظر صحت عامہ، سماجی خدمات اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے NHS میں بھی خدمات انجام دی ہیں اور پبلک سیکٹر میں 20 سال سے زیادہ عرصے تک بطور مترجم کام کیا ہے۔ وہ تین بچوں کی ماں ہیں اور فارغ وقت میں مختلف مقامی کمیونٹی سینٹرز، اسکولوں اور ثقافتی تنظیموں میں رضاکارانہ کام کرتی ہیں۔ ذہنی صحت اور فلاح و بہبود کی علمبردار ہونے کے ناتے وہ میئر کے ساتھ مل کر ہر پس منظر کے لوگوں کی خدمت کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ لوٹن کو 2040 کے ویژن کے مطابق ایک صحت مند، منصفانہ اور پائیدار شہر بنایا جا سکے۔