لندن (سعید نیازی) سگریٹ نوشی کی عادت چھڑانے کے لیے این ایچ ایس ایک منفرد اسکیم کا آغاز کررہی ہے، جس کے تحت کسی بھی وجہ سے ہسپتالوں کے ایمرجنسی کے وارڈز میں آنے والے سگریٹ نوش افراد کو اس عادت سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد دینے کے لیے ای سگریٹ مفت فراہم کی جائے گی۔ اس تجرباتی پراجیکٹ کا آغاز لندن کے علاوہ نارچ، لیسٹر اور ایڈنبرا کے ہستالوں میں کیا جائے گا۔ مریضوں کو ای سگریٹ کے علاوہ ایک ہفتہ کی لیکویڈ سپلائی اور طبی مشورے دینے کے علاوہ اسموکنگ چھوڑنے والی مقامی سروسز کے متعلق بھی آگاہی فراہم کی جائے گی۔ ای سگریٹ نیشنل ہیلتھ سروس پر دستیاب نہیں، لیکن ماہرین کے مطابق یہ سگریٹ کی عادت چھوڑنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور اس کے نقصانات روایتی سگریٹ کی نسبت کم ہیں۔ تاہم اس کا پینا بھی خطرے سے خالی نہیں ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کی سربراہی میں تیار کی جانے والی جائزہ رپورٹ میں کیا گیا۔ سگریٹ نوشی چھوڑنے کے لیے نکوئین ریپلسمنٹ تھراپی مثلاً چیونگم اور پچز کی نسبت ای سگریٹ زیادہ مددگار ثابت ہوئے ہیں۔ کیونکہ ای سگریٹ بھی ہاتھ میں پکڑ کر پیا جاتا ہے اور اس سے دھواں بھی نکلتا ہے، جو لوگ سگریٹ چھوڑنا چاہتے ہیں خواہ پہلے بھی کوشش کرچکے ہیں، ای سگریٹ ان کے لیے پرکشش ذریعہ بن سکتا ہے اور سگریٹ کی نسبت اس میں تمباکو نہیں ہوتا اور نہ ہی کاربن مونو آکسائیڈ پیدا کرتا ہے۔ ایمرجنسی فزیشن اور پراجیکٹ میں شامل ڈاکٹر این پوپ کا کہنا ہے کہ ہر سال24ملین سے زائد افراد ہسپتالوں کے ایمرجنسی شعبوں میں شتے ہیں جن میں سے ایک چوتھائی تعداد سگریٹ پینے والوں کی ہوتی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہوتا ہے کہ انہیں اس عادت سے چھٹکارا دلانے میں مدد دی جائے، اس طرح خواہ وہ کسی بھی مرض میں مبتلا ہوکر آئے ہوں، ان کے تندرست ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، توقع ہے کہ پراجیکٹ میں ایک ہزار رضاکار حصہ لیں گے۔ یہ پراجیکٹ30ماہ طویل ہوگا۔ پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے مطابق ای سگریٹ کی مدد سے سالانہ تقریباً50ہزار افراد سگریٹ نوشی ترک کررہے ہیں۔ پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے پروفیسر جان نیوٹن کے مطابق انگلینڈ میں2019ء میں سگریٹ نوشی کے سبب تقریباً75ہزار ہلاک ہوئے۔