اسلام آباد( تنویر ہاشمی ) معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے تمباکو نوشی کے خاتمے کے پیکٹورل ہیلتھ وراننگ ریفارمز پروجیکٹ کی بندش کی خبروں کا نوٹس لے لیا اور پروجیکٹ پر متحرک انداز میں کام کرنیوالے اس کےسربراہ ڈاکٹڑ ضیاء الدین کو ہٹانے کے معاملے پر سیکرٹر ی صحت سے تفصیلات حاصل کی ہیں ، ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ریفارمز پروجیکٹ کو بند نہیں کیا جارہا بلکہ اسکو نئے سرے سے ترتیب دیا جارہا ہے۔ پیکٹورل ہیلتھ وارننگ ریفارمز پروگرام وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ کے تمباکو کنٹرول سیل کے تحت کام کررہا ہے، وزارت صحت نے ریفارمز کے پروگرام کے سربراہ کو اس بنا ء پر ہٹا دیا کہ یہ پروگرام 31مئی 2021کو ختم ہور ہا ہے، ذرائع کے مطابق پروگرام ختم ہونے سے ایک ماہ پہلےہی ڈاکٹر ضیاء سے کہا گیا کہ وہ اپنےعہدے کا چارج چھوڑ دیں ، ذرائع نے بتایاکہ ڈاکٹر ضیاء کو بااثر تمباکو صنعت کی ایماء ملک میں سگریٹ نوشی کے خاتمے، سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے اورجعلی اور غیر قانونی سگریٹ کیخلاف متحرک انداز میں کام کرنے پر ہٹایا گیا ، انہوں نے وفاقی دارالحکومت کو سگریٹ فری کرنے کیلئے پراجیکٹ کیلئے بھی کام کیا ، 2019میں انہوں نےسگریٹ پر فیڈرل ہیلتھ لیوی کی تجویز دی ،وفاقی ہیلتھ لیوی بل کا مسودہ تیار کیا جس کی وفاقی کابینہ نے جون 2019 میں منظوری دی اور اب توقع ہے کہ یہ بل آئندہ مالی سال کے فنانس بل کےذریعے نافذ کر دیا جائیگا جس سے صحت کے شعبے کیلئے سالانہ 40ارب روپے ریونیو حاصل ہوگا، پیکٹورل ہیلتھ وارننگ ریفارمز پروگرام عالمی ڈونز ایجنسیوں سے تعاون سے کام کررہا ہے ۔