اسلام آباد( مہتاب حیدر) اوورسیز انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (او آئی سی سی آئی) نے آئندہ بجٹ بنانے والوں کو سفارش کی ہے کہ ا گر کسی شخص کے بیرون ملک کسی بھی قسم کے اثاثے ہیں تو اس کے مقامی اثاثے ضبط یا مناسب ٹیکس عائد کیا جائے۔او آئی سی سی آئی نے غیر قانونی تجارت کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کی بھی تجویز پیش کی ہےخاص طور پر سگریٹ پر چوری، جس کو روک کر سالانہ 70 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرا ئے جا سکتے ہیں ، یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (اے ٹی ٹی اے) میں ترمیم کی جائے اور تمام آمدنی حاصل کرنے والے ٹیکس نیٹ میں اندراج کرائیں،او آئی سی سی آئی نے اگلے بجٹ کیلئے دی جانے والی پری زین ٹیشن میں سفارش کی ہےاگرکسی شخص کے ملک سے باہر کسی بھی طرح کے اثاثے ہیں جس کی آمدنی کے ذرائع نامعلوم ہیں تو ایسے قوانین بنائے جائیں تا کہ حکومت اس کے مساوی مقامی اثاثے ضبط کرسکے یا مناسب ٹیکس عائد کرسکے،اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان 35 ممالک سے تعلق رکھنے والے 200 غیر ملکی سرمایہ کاروں پر مشتمل ہے۔او آئی سی سی آئی نے سفارش کی چونکہ پاکستان نے ٹرانسپیرنسی اینڈ ایکسچینج آف انفارمیشن فار ٹیکس پرپز کے او ای سی ڈی گلوبل فورم پردستخط کیے ہیں ، جو ستمبر 2018 سے عمل میں آیا ، اس لئے پاکستان کے ایسے ممالک کے متعلقہ حکام کے ساتھ باقاعدہ رابطے ہونے چاہیں،جو ناجائز دولت والوں کیلئے ٹیکس چوری کی جنت تصور کیے جاتے ہیں۔