کراچی،اسلام آبادم مظفرآباد(جنگ نیوز، اسٹاف رپورٹر، خبرایجنسیاں، نمائندہ جنگ) کورونا سے 24گھنٹوں کے دوران قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ سمیت 79افراد جاںبحق ،جسٹس شیراز اسلام آباد کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے،ملک میں 4ہزار 213نئے کیسز بھی رپورٹ،مثبت شرح 9.1ریکارڈ، 5377 مریضوں کی حالت تشویشناک،سندھ میں11مریض چل بسے، 895نئے کیسز،وزیراعلیٰ سندھ نے حیدرآباد اورکراچی شرقی میں مزید سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ گھروں میں ہونیوالی افطار پارٹیاں روکیں،وزیر اعلیٰ نے پولیس کو بھی ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانیکا حکم دیا۔ تفصیلات کےمطابق ملک بھر میں کورونا کی تیسری لہرکی تباہ کاریاں جاری ہیں ، پیر کووائرس سے قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ جسٹس شیراز کیانی سمیت 79 افرادجاںبحق ہوگئے جس سے اموات کی مجموعی تعداد 18ہزار 149 تک پہنچ گئی، 4ہزار 213افراد میں وائرس کی تصدیق کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 8 لاکھ 34 ہزار 146 ہوگئی، 25 اپریل کے بعد ملک میں اموات اور کیسز کی یہ سب سے کم تعداد ہے،مثبت کیسز کی شرح 9.16 رہی، فعال کیسزکی تعداد 87ہزار 953ہو گئی ، 5ہزار377 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، لاہور میں 81فیصد وینٹی لیٹرز،51فیصد آکسیجن بستر بھر گئے۔ ادھر سندھ میں کورونا سے مزید 11مریض انتقال کرگئے اور 895نئے کیسز سامنے آئے،گزشتہ 24گھنٹوں میں 500مریض صحتیاب بھی ہوئے، صوبے میں اس وقت 16066مریض زیر علاج ہیں ،ان میں سے592 مریضوں کی حالت تشویشناک ، 53 کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کر دیا گیا ہے، 895نئے کیسز میں سے 426 مریض شہر کراچی سے سامنے آئے ہیں۔ بعدازاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حیدرآباد اورکراچی شرقی میں مزید سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 7 دنوں کے دوران ضلع شرقی کراچی میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہاں تشخیص کی شرح 22 ہے، حیدرآباد میں 19 ، ضلع جنوبی میں 13 اور ضلع سینٹرل میں شرح 10 تک پہنچ گئی ہے۔