• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

13 سال انتظار، واٹر بورڈ کے 15 گریڈ تک کے ملازمین کو ترقی دینے کی اجازت

کراچی (طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کوگریڈ ایک سے15تک کے ملازمین کی13سال بعد اگلے گریڈ میں ترقی کرنے کی اجازت مل گئی جس سے چھوٹے گریڈ کے ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ صوبائی وزیر بلدیات و چیئرمین کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت کے ڈبلیو ایس بی کے بورڈ کا اہم اجلاس ہوا ۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہےکہ دیگر فیصلوں کے ساتھ بورڈ نے ادارے میں گریڈ ایک سے15تک ڈی پی سی ون اور گریڈ16 سے اوپرا فسران کی پروموشن کے لئے ڈی پی سی ٹو کی اجازت دے دی۔ واضح رہے افسران کی ترقیاں 2018 میں بھی ہوئیں تھیں لیکن چھوٹے گریڈ کے ملازمین کی آخری ڈی پی سی 2012 میں ہوئی تھی لیکن اسے بھی بعد میں منسوخ کر دیا گیا اس طرح گریڈ 15تک کے ملازمین کی آخری ترقیاں 2008میں چیئرمین بورڈ سابق سٹی ناطم مصطفیٰ کمال کے دور میں ہوئی تھیں ،کئی سال سے ترقیاں نہ ملنے پرملازمین بددل اوراس ناانصافی پر ناخوش تھے ،بورڈ کی منظوری کے بعد ان میں ایک بار پھرامید پید ا ہو گئی،اب یہ واٹر بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ کتنی جلدی ڈی پی سیز کا انعقاد کرتا ہے۔دریں اثنا سندھ گورنمنٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن ایکٹ کے مجوزہ مسودے کا جائزہ لیا گیا جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت واٹر بورڈ کے منصوبوں حب کینال ری ہیبلی ٹیشن پروجیکٹ، 30 ایم جی ڈی واٹر سپلائی ڈسٹری بیوشن پروجیکٹ،ٹی پی ون سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ ، ٹی پی فور سیوریج ٹریٹمنٹ پروجیکٹ اور لیاری سیوریج رہیبلی ٹیشن پروجیکٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں ایس تھری پروجیکٹ کے تحت ٹی پی ون اور ٹی پی فور پر پیش رفت پر بھی غور و خوض کیا گیا،اجلاس میں سیکریٹری بلدیات سید نجم شاہ،ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان، ڈاکٹر سروش ھشمت لودھی، ظفر صوبانی، عبد الکبیر قاضی و دیگر بورڈ کے اراکین نے شرکت کی اجلاس کو ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان اور مذکورہ پروجیکٹس کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات و چیئرمین کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ مذکورہ منصوبے شہر قائد کے اہم منصوبے ہیں جن کی تکمیل سے شہر میں فراہمی و نکاسی آب کے نظام میں بہتری آئے گی اور سمندر کی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔

تازہ ترین