وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کورونا ویکسین سے متعلق کہنا ہے کہ جتنی ویکسینیشن کی ہے، مضر اثرات یا کوئی ری ایکشن سامنے نہیں آیا ہے۔
وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران پنجاب میں کورونا وائرس کی تازہ صورتِ حال سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے ہفتے کے مقابلے میں کورونا کیسز میں کمی آئی ہے، جتنے مریض اسپتالوں میں آ رہے ہیں اتنے صحت یاب ہو کر گھروں کو جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ آکسیجن کے متعلق خبریں چلانے سے پہلے تصدیق کرلینی چاہیئے، سیکریٹری انڈسٹری نے آکسیجن کی بلا تعطل سپلائی کو یقینی بنایا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ نجی اسپتال بھی ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، محکمہ صحت میں کوئی چھٹی نہیں ہے، آکسیجن انڈسٹری عید کی چھٹیوں میں کام کر رہی ہے، عید کے دنوں میں آکسیجن 24 گھنٹے بنتی رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 25 سے 30 فیصد آبادی کی ویکسینیشن کر دیں گے تو مزید کامیابیاں ملیں گی، عید کے بعد 2 لاکھ 16 ہزار ویکسینیشن یومیہ کا ہدف ہے، ویکسی نیشن سینٹرز کی تعداد بھی بڑھا رہے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ یکم جولائی سے 4 لاکھ سے زائد افراد کو یومیہ ویکسین لگائیں گے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا عید سے متعلق کہنا تھا کہ سادگی سے عید منائیں یہ کون سا وقت ہے خوشیاں منانے کا، یہ وقت نہیں کہ بڑے بڑے کھانوں کا اہتمام کریں، مائیں بچوں کو سمجھائیں اور ان کی صحت کا خیال رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگی ترین ادویات مریضوں کو دی جا رہی ہیں، 18 لاکھ ویکسین لگ چکی ہے، ویکسین میں کوئی کمی نہیں، 8 لاکھ 31 ہزار ویکسین کی خوراک موجود ہے، پنجاب کو مئی کے آخر تک 20 سے 25 لاکھ ویکسین مزید ملے گی۔
وزیرِ صحت پنجاب یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ 25 سے 30 فیصد آبادی کو ویکسین لگنے سے ہدف حاصل کر لیں گے، عید کے بعد 2 لاکھ 16 ہزار ویکسین لگے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ 9 ہزار پولیس اہلکاروں کو قلعہ گجر سنگھ میں ویکسین لگائی جا رہی ہے، یکم جون سے 3 لاکھ 24 ہزار ویکسین لگائی جائے گی۔
انہوں نے صوبہ پنجاب میں ٹرانسپورٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 مئی صبح 6 بجے ٹرانسپورٹ دوربارہ کھلے گی، پیر کے روز شام 6 بجے کے بعد ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد ہے۔