تہران(اے ایف پی، جنگ نیوز) ایران نے پہلی مرتبہ تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ براہِ راست بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، تاہم تہران کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔عراقی صدر برہم صالح نے بتایا ہے کہ ان کے ملک نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان بات چیت کے دو ادوار کی اب تک میزبانی کی ہے۔ ان میں دونوں ملکوں کے نمائندے شریک تھے۔ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس مذاکراتی عمل میں دو طرفہ امور کے ساتھ ساتھ علاقائی معاملات بھی شامل ہیں۔سعید خطیب زادہ نے تہران میں معمول کی پریس کانفرنس میں مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ ابھی کچھ بھی بیان نہیں کیا جا سکتا کہ بات چیت کا رخ کس جانب ہے۔انہوں نے کہا کہ خلیج فارس کے2عظیم اسلامی ممالک میں تعلقات کی بحالی سے فائدہ ہوگا، انہوں نے یہ ضرور کہا کہ اس مذاکراتی سلسلے میں دونوں ملک باہمی معاملات کے ساتھ ساتھ علاقائی مسائل پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔سعید خطیب زادے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ ہر سطح کے مذاکرات جاری رکھنے کو خوش آمدید کہتا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات حالیہ ہفتوں میں عراق میں ہوئے۔ دونوں ممالک کے تعلقات سن 2016 سے شدید کشیدہ ہیں۔