• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حدیبیہ پیپر ملز کیس میں فیصلے کے بعد ریویو بھی مسترد ہو چکا، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کیا شہباز شریف بیرون ملک جانے میں کامیاب ہوں گے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں فیصلے کے بعد ریویو بھی 2018ء میں مسترد ہوچکاہے،کیس کھولنا سوفیصد درست فیصلہ،صحیح بند ہوا یا غلط بند ہوا یہ فیصلہ عدالت کرے گی۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے کوئی نہیں روک سکتا، اس آدم خور نظام میں بڑے آدمی کیلئے قدم قدم پر چور دروازے ہیں، شہباز شریف جنہوں نے نواز شریف کے ملک واپس آنے کی گارنٹی دی تھی جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں اب اسی عدالت سے اپنی ضمانت بھی کروالی،حدیبیہ پیپر ملز کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، حدیبیہ پیپر ملز کیس ٹیکنیکل بنیادوں پر بند کیا گیا اسے دوبارہ کھلنا چاہئے، شریف خاندان کے خلاف برطانیہ میں توفیق انویسٹمنٹ بینک کیس چلا، برطانوی عدالت نے برطانیہ میں موجود نواز شریف کی جائیداد نتھی کی، نواز شریف نے اپنی جائیداد چھڑانے کیلئے 32.5ملین ڈالرز ادا کئے۔منیب فاروق نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس کو جس طرح کھنگالا جانا چاہئے تھا اس طرح نہیں تحقیقات ہوئی نہ ہی اس کیس میں ٹرائل ہوا، نیب نے حدیبیہ ملز کیس کی تحقیقات میں بڑی لغزش دکھائی، ٹرائل کورٹ نے کسی کو سمن تک نہیں کیا تھا،حدیبیہ پیپر ملز کیس میں فیصلے کے بعد ریویو بھی 2018ء میں مسترد ہوچکا ہے، حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اب نیب کچھ نہیں کرسکتا جو کرنا ہے ایف آئی اے نے کرنا ہے، نواز شریف کو واپس وطن آنا چاہئے لیکن وہ نہیں آتے، حکومت اس صورتحال میں چاہتی ہے کہ شہباز شریف کو کسی نہ کسی طرح الجھائے رکھے۔حسن نثار کا کہنا تھاکہ حکومت کا حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنا سوفیصد درست فیصلہ ہے، حدیبیہ ملز کیس بند کرنابہت بڑی ٹیکنیکل قسم کی واردات تھی، اس ملک میں کچھ نہ کچھ تو منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے۔مظہر عباس نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں کسی کے پاس نئے شواہد ہیں تو کیس دوبارہ کھولا جائے، اگر واقعی حدیبیہ پیپر ملز کیس میں کچھ ہوا ہے تو پھر انہیں ریلیف دینے والوں کو بھی پکڑنا چاہئے، ان کو بھی پکڑیں جو 90 کی دہائی میں شریف برادران کو برسراقتدار لائے، اصغر خان کیس کو کھولنے کی اس ملک میں کسی کو جرأت نہیں ہے، ایک شریف برادران کو برسراقتدار لاتے ہیں اور دوسرے انہیں این آر او دے کر باہر بھیج دیتے ہیں، ہم لانے والے اور بھیجنے والے کو نہیں پکڑتے بیچ والے کو پکڑلیتے ہیں، حدیبیہ کیس اگلے چھ مہینے تک سیاست کا حصہ بنے رہے گا اس کے بعد اس کا حشر بھی باقی مقدمات جیسا ہی ہوگا۔بینظیر شاہ کا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس صحیح بند ہوا یا غلط بند ہوا یہ فیصلہ عدالت کرے گی، نیب نے وزارت داخلہ کو شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست بھیجی ہے، لاہور ہائیکورٹ نے 2019ء میں شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالا تو اس حکمنامے میں لکھا تھا کہ جاری تحقیقات کی بنیاد پر کسی کا نام ای سی ایل پر نہیں ڈالا جاسکتا جو آرٹیکل 15کی خلاف ورزی ہے۔

تازہ ترین