کراچی (ٹی وی رپورٹ) ماہر قانون اعتزاز احسن نے حدیبیہ پیر کے حوالے سے کہاہے کہ اگر کوئی شخص یا ملزم ایک کیس میں ایک چارج پر ایک دفعہ بَری ہوچکا ہے یا سزا یافتہ ہوچکا ہے تو اس کا دوبارہ ٹرائل نہیں ہوسکتا،حدیبیہ کیس میں پراسکیوشن نہیں ہوئی انہوں نے تحقیقات کے مرحلے پر ہی روک دیا اور ختم کر دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔اعتزاز احسن نے کہا کہ ڈبل جے پی ٹی کا اصول بالکل اپلائی نہیں کرتا آرٹیکل 13 کو اکثر اس حوالے سے دیا جاتا ہے اصل میں آرٹیکل 13 بھی ہے اور ایک سیکشن 403 ضابطہ فوجداری کا بھی ہے یہ عمومی طور پر اپلائی کرتے ہیں فوجداری مقدمہ اور جو پراسکیوشن کا آرٹیکل ہے اس میں بڑی وضاحت سے لکھا ہوا ہے کہ اگر کوئی شخص ایک دفعہ پراسکیوٹ ہوا ہے یا سزا ہوچکی ہے یا بَری ہوا تو وہ دوبارہ نہیں ہوسکتا اب حدیبیہ والے میٹر میں پراسکیوشن نہیں ہوئی انہوں نے تحقیقات کے مرحلے پر ہی روک دیا اور ختم کر دیا پراسکیوشن ہو رہی ہوتی تو پھر تو گواہ ہو رہے ہوتے ۔ 403 تو جو ضابطہ فوجداری کا ہے وہ بہت واضح ہے کہ اگر کوئی شخص یا ملزم ایک کیس میں ایک چارج پر ایک دفعہ بَری ہوچکا ہے یا سزا یافتہ ہوچکا ہے تو اس کا دوبارہ ٹرائل نہیں ہوسکتا ماسوائے اپیل میں جانے کے اس کا دوبارہ ٹرائل نہیں ہوسکتا۔