پشاورہائیکورٹ میں مرغی کی مسلسل بڑھتی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے ڈپٹی کمشنرز کو چکن اور گوشت کی ایکسپورٹ کی اجازت نہ دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
پشاورہائیکورٹ میں مرغی کی مسلسل بڑھتی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس قیصر رشید خان نے کی۔
اس دوران خوراک اور ذراعت کے سیکریٹریز، فوڈ کمشنر، ڈپٹی کمشنرز اور ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت پشاورہائیکورٹ کی جانب سے ڈپٹی کمشنرز کو چکن اور گوشت کی ایکسپورٹ روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جب تک گوشت اور چکن کی قیمتیں کم نہیں ہوتیں، ایکسپورٹ کی اجازت نہیں ہوگی۔
چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، مرغی اور گوشت کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دو ہوتی جارہی ہیں۔
چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہا ہے کہ چینی اور آٹا مافیا کے بعد لگتا ہے اب گوشت اور مرغی مافیا سر گرم ہے۔
پشاورہائیکورٹ کی جانب سے متعلقہ اداروں کو حکم دیا گیا ہے کہ مل بیٹھ کر کوئی حل نکالیں، پولٹری فارمنگ کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔