ویمن یونیورسٹی صوابی میں مبینہ بےقاعدگیوں کے معاملے پر گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی صوابی کو ہٹادیا۔
گورنر کے پی کی منظوری کے بعد محکمہ ہائر ایجوکیشن نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا۔
اس کے مطابق انکوائری رپورٹ پر ڈاکٹر شاہانہ عروج کو 90 دن کی جبری رخصت پر بھیجا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پرووائس چانسلر ڈاکٹر مکرم شاہ کو وائس چانسلر کا اضافی چارج تفویض کیا گیا ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق گورنر شاہ فرمان کو ڈاکٹر شاہانہ کے خلاف شکایات موصول ہوئی تھیں، جس پر انھوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر ڈاکٹر شاہانہ نے عہدے، اختیارات کا غلط استعمال کیا، انھوں نے میرٹ کے خلاف بھرتیاں بھی کیں۔ ڈاکٹر شاہانہ اپنی تنخواہ 6 لاکھ روپے سے زیادہ وصول کرتی تھیں۔
جامعہ میں غیرقانونی طریقے سے رجسٹرار کو تعینات کیا گیا، وائس چانسلر جامعہ کے بجٹ سے اسلام آباد میں فلیٹ کا کرایہ لیتی تھیں۔
وائس چانسلر اسلام آباد سے صوابی کے لیے پٹرول کی مد میں اضافی پیسے لیتی تھیں، وائس چانسلر نے صوبے سے باہر لوگوں کو یونیورسٹی میں بھرتی کیا۔