کراچی ( ٹی وی رپورٹ)تحریک انصاف کے رہنما علی ظفر نے کہا ہے کہ نہ میں نے رپورٹ بنائی ہے نہ ہی وزیراعظم کو دی ہے نہ ہی جہانگیر ترین اور شہزاد اکبر سے ایک ساتھ ملاقات ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی کلین چٹ دی گئی ہے این آر او دے دیا گیا یہ سارے تبصرے غلط ہیں نہ ہی ایسی کوئی پالیسی ہے نہ بلیک میلنگ میں آیا جائے گا اس قسم کی تحریک انصاف کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ترین گروپ کے راجا ریاض نے کہا کہ حلفاً کہتا ہوں علی ظفر کی ملاقات جہانگیر ترین اور شہزاد اکبر سے ایک ساتھ ہوئی ہے،آنے والے دنوں میں وزیراعظم سے ملاقات کرکے شکریہ ادا کریں گے،علی ظفر نے مزید کہا کہ جہاں تک لوگوں کے کہنے کی بات ہے تو بہت کچھ کہا جارہا ہے لیکن میں اس تنازع میں نہیں جانا چاہتا یہ تحریک انصاف کا اندرونی معاملہ ہے اس پر لوگ اتنے تبصرے کیوں کررہے ہیں۔ کیا وزیراعظم نے کہا کہ ان کو آمنے سامنے بیٹھا کر رپورٹ بتائیں اور مجھے آگاہ کریں اس سلسلے میں آپ کی کل ملاقات ہوئی ہے اس کے جواب میں کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے نہ وزیراعظم کی طرف سے ایسی ہدایات آئی ہیں جو میں نے وزیراعظم کو بتانا ہے براہ راست بتائوں گا۔ابھی تک فائنڈنگ پر کوئی نتیجہ نہیں دیا ہے نہ کچھ لکھا ہے تو پھر کلین چٹ کا ذکر آنا مناسب نہیں ہے۔ جو لوگ اندازے لگا رہے ہیں کہ میں نے رپورٹ دے دی ہے اور جو میں نے لکھا ہے اس کی مختلف قسم کی تفصیلات دے رہے ہیں کہ کہیں میں کہہ رہا ہوں اس رپورٹ میں وہ بالکل بے قصور ہیں کبھی میں کہتا ہوں اُس رپورٹ میں کہ اس تحقیقات کو تبدیل ہونا چاہیے مجھے یہ سب سن کر تعجب اور افسوس ہو رہا ہے ایک بات میں بالکل واضح کردینا چاہتا ہوں کہ میں نے ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں لکھی ہے اگر میں نے کوئی رپورٹ دی جو ضروری نہیں ہے تحریری طور پر ہو اور وہ پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات کی رپورٹ ہوگی اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی نہ ہی کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی سے اس کا تعلق ہوگا ۔