• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیلاروس کیلئے فضائی پابندی کے ممالک میں اضافہ، امریکیFAA کا بھی نوٹم جاری

امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے امریکی ایئرلائنز اور طیاروں کیلئے یورپی ملک بیلاروس کی فضائی حدود کے حوالے سے ’انتہائی احتیاط برتنے‘ کا نوٹم جاری کیا ہے جبکہ بیلاروس کیلئے پروازوں اور فضائی حدود کی پابندی لگانے والے ممالک کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

ایف اے اے نے کارگو کے علاوہ تمام امریکی کیریئرز کو بیلاروس کی فضائی حدود کے استعمال یا پروازوں پر پابندی عائد کی ہے۔

بیلاروس کی فضائی کمپنیوں کے روٹ نیٹ ورک کی خدمات انجام دینے کی صلاحیت نمایاں طور پر کم ہوتی جارہی ہے۔

23 مئی کو بیلاروس کے جلاوطن حکومت مخالف صحافی کی گرفتاری کیلئے بیلاروس سے گزرنے والی ریان ایئر کی پرواز کو بم کی جھوٹی اطلاع دینے پر زبردستی دارالحکومت منسک اتارنے اور صحافی کی گرفتاری کے بعد سے شدید بین الاقوامی ردعمل سامنے آرہا ہے۔

مختلف قومی ریگولیٹرز نے بیلاروس سے آنے جانے والی پروازوں یا بیلاروس کی ایئر لائنز پر اپنی اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی پابندی عائد کردی ہے۔

برطانیہ پہلا ملک تھا جس نے 24 مئی کو بیلاروس کی پروازوں یا بیلاروسی ایئر لائنز پر اپنی فضائی حدود کی پابندی عائد کی تھی۔

25 مئی کو فرانس، پولینڈ، لتھوانیا اور لٹویا نے فرانس کی پیروی کی،یوکرائن نے بیلاروس جانے اور آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کی۔ سویڈن نے بھی بیلویہ کی پروازوں کو روک دیا۔

فن لینڈ نے بیلاروس کی ہوائی کمپنیوں کے ذریعے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ 27 مئی کو ایسٹونیا نے بیلاروس جانے اور بیلاروس میں رجسٹرڈ شدہ تمام طیاروں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی۔

سلوواکیہ نے بیلاروس کی پروازوں پر مسافروں کو اپنی فضائی حدود میں جانے سے لے جانے پر پابندی عائد کی۔ 28 مئی کو قبرص نے بیلاروس کے ہوائی جہاز کے ذریعے تمام پروازوں پر پابندی عائد کی، یوکرین نے 28 مئی سے بیلاروس کی پروازوں پر مکمل پابندی نافذ کردی۔

تازہ ترین