آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسداد تمباکو نوشی کا دن منایا جارہاہے ۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہر سال 31 مئی کو تمباکو نوشی سے انسانی صحت کو ہونے والے نقصان سے متعلق آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا میں 39 فیصد مرد اور 9 فیصد خواتین تمباکونوشی کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایک فرد جب سگریٹ پیتا ہے تو نا صرف وہ بلکہ اس کے اطراف میں رہنے والے افراد خاص طور پر بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے کے پھیپھڑے متاثر ہونے کے باعث اس کو کورونا لگنے کے امکانات 50 فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔
ماہرین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ملک میں اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں کو سگریٹ بیچنے پر پابندی کو یقینی بنائیں اور ملک کے مستقبل کو صحت مند اور محفوظ بنائیں۔