پشاور(وقائع نگار )ضلع خیبر کے با اثر افراد نے پولیس کی ملی بھگت سے پشاور کی زمینوں کو سیراب کرنے والے نہر’’لفٹ کینال‘‘کا پانی بند کردیا جس کے باعث درجنوں دیہاتوں کی سینکڑوں ایکڑاراضی پر مکئی اور مختلف سبزیوں اورپھلوں کی فصلوں کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، زمینداروں نے متعلقہ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کی دھمکی دیدی۔ سربند، لنڈی اخون احمد، لنڈی ارباب، اچر کلے، بہادر کلے، مروزئی، احمد خیل بازید خیل، کگہ ولہ، ماشوگگر، ماشوخیل، شیخان اور بڈھ بیر سمیت درجنوں دیہاتوں کے زمینداروں نے بتایا کہ ورسک ڈیم سے براستہ خیبر آنے والی نہر میں پانی کو بند کردیا گیا ہے جس کے باعث ان علاقوں میں مکئی، ٹماٹر، ٹینڈے، بھنڈی، کھیرا، بینگن،کریلااور آلوچہ باغاث سمیت دیگر فصلیں شدید متاثر ہورہی ہیں اور اگر نہیں بروقت پانی فراہم نہ کیا گیا تو اُن کا اربوں روپے کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں محکمہ ایری گیشن افسران سے رابطہ کیا گیا تاہم وہ مسئلہ حل کرنے میں ناکام رہے انہوں نے بتایا کہ نہر کا پانی محکمہ آبپاشی نے نہیں بلکہ ضلع خیبر کے ایک قوم نے شیر شاہ آفریدی کی سربراہی میں پانی کی فراہمی بند کی ہے، اس سلسلہ میں انہوں نے ڈی پی او خیبر سے بھی رابطہ کیا لیکن انہوں نے ایف آئی آر کے اندراج کے بجائے مسئلہ باہم گفتگو سے حل کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ ایک دو دن میں مسئلہ حل کرلیا جائے گاانہوں نے دھمکی دی اگر نہر میں جلد از جلد پانی نہیں چھوڑا گیا تو بھرپور احتجاجی تحریک چلانے اوراحتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شروع کریں گے۔