• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

K4 اور گرین لائن منصوبے کی ذمہ داری وفاق نے لے لی،اسد عمر


کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ کے فور اور گرین لائن منصوبے کی ذمہ داری وفاق نے لے لی، معاون خصوصی وزیراعظم برائے پیٹرولیم توانائی تابش گوہر نے کہا کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ برقرار رہا تو ہمیں بھی قیمتوں پر نظر ثانی کرنا پڑے گی،جب بجلی کے دام بڑھتے ہیں تو چوری بڑھتی ہے۔ شاید اکتوبر میں کچھ پیسے بڑھانے پڑ جائیں۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اسد عمر بیان بازی کی بجائے اعداد و شمار کے ساتھ بات کریں، وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “میں بات چیت کررہے تھے، پروگرام کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں صوبوں کیلئے ترقیاتی فنڈز اور اسکیموں کے معاملے پر سندھ اور وفاقی حکومت ایک بار پھر آمنے سامنے ہیں۔ سندھ حکومت وفاقی حکومت پر سندھ سے زیادتی اور تعصب کا الزام لگا رہی ہے۔ جبکہ وفاقی حکومت سندھ پر سندھ کارڈ کھیلنے کا الزام لگا رہی ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اپنی میڈیا ٹاک میں پہلے بتا چکا ہوں کہ اگر وہ یہ بات کررہے ہیں کہ سندھ حکومت پر کتنا پیسہ خرچ ہورہا ہے تو شاید درست ہوں میں نے ابھی وہ اعداد و شمار دیکھے نہیں ہیں۔ لیکن وفاقی حکومت کی ذمہ داری سندھ حکومت کیلئے نہیں ہے۔ وفاقی حکومت کی ذمہ داری سندھ کے عوام کیلئے ہے اور سندھ کے عوام پر جتنا پیسہ وفاق خرچ کررہا ہے عمران خان کی حکومت کررہی ہے اس سے قبل آج تک نہیں ہوا۔ ہم تو کراچی میں نالیاں بھی بنوا رہے ہیں، محمود آباد، گجر اور اورنگی نالے کا کچرا تک اٹھا رہے ہیں۔ کیونکہ سندھ حکومت کی نا اہلی سے کراچی جو بار بار ڈوبتا ہے اس سے شہر کو بچایا جاسکے۔ پی ڈی ایم کے گرنے کے بعد بڑے بڑے خواب چکنا چور ہوئے تو اب وہ ریجنل کارڈ کھیل رہے ہیں۔ پہلے انہوں نے کہہ دیا کہ پنجاب ہمارا پانی چوری کررہا ہے۔ اب کہہ دیا کہ وفاق تعصب کررہا ہے، اس سے واضح کیا سندھ کارڈ ہوتا ہے۔ نئی گاج کا پروجیکٹ پرانا تھا ڈیم کا پروجیکٹ رک گیا تھا سندھ حکومت نے مزید پیسہ دینے سے انکار کردیا اس پر سو فیصد پیسہ ہم لگا رہے ہیں۔K4 سندھ حکومت سے مکمل نہیں ہورہا تھا ہم نے ذمہ داری لے لی۔ گرین لائن منصوبہ دونوں نے ملکر پورا کرنا تھا اب ساری کی ساری ذمہ داری وفاق نے لے لی۔ حیسکو، سیبکو کے بجلی کے نظام میں جو15 ارب کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ رینی کینال میں جو پیسہ ہم خرچ کررہے ہیں اس کو وہ اپنے خط میں دیئے گئے اعداد و شمار میں شامل نہیں کررہے ہیں۔ پنجاب ڈھائی گنا بڑا صوبہ ہے لیکن سندھ کیلئے ایلوکیشن زیادہ رکھی تھی۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ میں ایک بھی موٹر وے نہیں بنایا۔

تازہ ترین