اسلام آباد (مہتاب حیدر) حکومت آئندہ بجٹ میں سگریٹ کی صنعت کے لئے ٹیکس کی تین مختلف تجاویز پر غور کر رہی ہے جیسا کہ وزارت صحت نے ٹیکس کی شرحوں میں 30فیصد اضافے کی تجویز پیش کی ہے تاہم ملٹی نیشنل کمپنیوں نے کسی تبدیلی کی تجویز نہیں دی لیکن 155 ارب روپے لانے کا عہد کیا ہے۔ ایف بی آر کو توقع ہے کہ سبکدوش ہونے والے مالی سال کے دوران سگریٹ کے شعبے سے 134 ارب روپے کے ٹیکس وصولی کی جائے گی اور ملٹی نیشنل بڑی کمپنیوں نے دو درجے کے نظام کی شرح محصول میں کوئی تبدیلی تجویز نہیں کی اور عہد کیا کہ مزید 21 ارب روپے لائے جائیں گے تاکہ مجموعی کلیکشن 155 ارب روپے کو چھولے گی۔ اگر ٹریک اور ٹریس سسٹم نافذ ہوجاتا ہے تو آئندہ بجٹ 2021-22 میں ایف بی آر کا کلیکشن 175ارب روپے تک جاسکتا ہے۔ بجٹ مارکروں کے سامنے تین مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن (ایم او ایچ) کی جانب سے سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی میں 30فیصد اضافے کی سفارش ہے جبکہ محصولات میں 18 ارب روپے اضافے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔