پشاور (جنگ نیوز)مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں سگریٹ کی قیمتوں میں کم از کم پچاس فیصد اضافہ کرنے سے پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئے گی اور صحت سے متعلق صورت حال بھی بہتر ہو گی ، اس امر کا انکشاف پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کی جانب سے " اختیار کرو، کم کرو یا چھوڑدو" کے عنوان سے ایک حالیہ تحقیقی مطالعہ ، " میں سامنے آیا ہے ۔ سروے میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کو اپنی پسندیدہ مصنوعات میں قیمت میں اضافے (20 فیصد ، 30 فیصد ، 40 فیصد ، اور 50 فیصد) کے مختلف منظرنامے دیئے گئے تھے متعدد افراد کا کہنا تھا کہ وہ20 فیصد قیمت میں اضافے سے دستبردار نہیں ہوں گے ، ۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مختلف قیمتوں میں اضافے کے لئے تمباکو نوشوں کی بیان کردہ ترجیحات کے نتیجے میں سگریٹ کی قیمت اور طلب کے مابین الٹا تعلق پیدا ہوتا ہے۔تمباکو کے ٹیکسوں میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کی گنجائش موجود ہے ۔مارکیٹ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں بھی سر فہرست برانڈز کی قیمتیں سگریٹ صارفین کے ایم ڈبلیو ٹی پی سے تقریباتین گنا کم ہیں۔