• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قتل کا الزام، ذہنی مریض کا ٹرائل کالعدم قرار

لاہور ہائیکورٹ نے قتل کے الزام میں ذہنی مریض کا ٹرائل کالعدم قرار دے دیا، فاضل عدالت نے ایڈیشنل سیشن جج کو رہائی کی درخواست پر سماعت کر کے فیصلہ کرنے کا حکم بھی دیا۔

جسٹس طارق سلیم نے لاہور ہائیکورٹ میں ملزم شہباز احمد کے وکیل کی جانب سے دائر درخواست پر حکم جاری کیا۔

شہباز پر 2018 ء میں منڈی بہاؤالدین میں وکیل احمد کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا، وکیل کے مطابق اس کے مؤکل کا جیل میں تشدد سے دماغی توازن خراب ہو گیا لیکن ٹرائل کورٹ نے رہائی کی درخواست خارج کردی۔

جسٹس طارق سلیم نے فیصلے میں قرار دیا کہ ملزم کا جب بھی دوبارہ ٹرائل ہوا تو نئے سرے سے ہو گا، ذہنی مرض کا پتہ چلنے پر ٹرائل کورٹ کو فوراً ٹرائل روک دینا چاہیے تھا۔

سرکاری وکیل اور جیل انتظامیہ بھی ملزم کا ذہنی مرض عدالت کے علم میں نہیں لائے۔

جسٹس طارق سلیم نے فیصلے میں لکھا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم کی رہائی کی درخواست خارج کی لیکن وجوہات نہیں لکھیں اس لیے ایڈیشنل سیشن جج رہائی کی درخواست پر دوبارہ سماعت کر کے فیصلہ کرے۔


تازہ ترین