لاہور ( وقائع نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے سڑکیں بنانے والے ٹھیکیدار کو17 کروڑ روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف کیس میں چیف سیکرٹری پنجاب ،ڈی جی اینٹی کرپشن اورڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو 16 جون کو طلب کرلیا، دوران سماعت عدالت نے حکومت پنجاب پربرہم ہوتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ صرف سیاسی مخالفت پر لوگوں کیساتھ اتنا ظلم ؟اگر سیاسی مخالفین کو مارنا ہے تو ان کو بلا کر سمندر میں پھینک دیں، محکمے کی پہلی رپورٹ اور دوسری رپورٹ میں فرق ہے، مقدمہ درج کرواؤں گا،عدالت میں غلط بیانی کرنیوالوں کوہتھکڑیاں لگواؤں گا،محکمے کے افسروں کو کہہ دیں بدھ کے روز یا تو پیسے دے کر آئیں یا پھر گرفتاری کیلئے تیار رہیں، ہر جگہ سے بل منظور ہونے کے بعد رکاوٹ ڈالنا سیاسی مخالفت کو ظاہر کرتا ہے، ہو سکتا ہے کہ متعلقہ سیشن جج کو انکوائری آفیسر بنا دوں،خدا کا خوف کریں، اس ملک کے لوگوں کو جینے دیں،میں نےڈی سی فیصل آباد کی سروس بک میں لکھنا ہے کہ اس نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا، خدا کیلئے اس ملک کو چلنے دیں، یہ بیورو کریسی معاملات کو چلنے دے تو آدھے مسائل ختم ہو جاتے ہیں۔