یہ حقیقت ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے فن کاروں کے کاموں میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ فن کاروں کو گھروں پر بیٹھنے کی عادت کبھی نہیں رہی،رواں برس بھی لاک ڈاون کے دنوں میں فن کاروں نے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے سے چھیڑ چھاڑ کرتے رہتے ہیں۔ پہلے کسی فن کار کو بہت تنگ کیاجاتا ہے، جب اس کی جانب سے شدید ردعمل آتا ہے، تو معافی مانگ کر معاملہ ختم کردیا جاتا ہے۔
گذشتہ ہفتہ نامور اداکارہ بشریٰ انصاری اور سوشل میڈیا اسٹار جنت مرزا کے مابین لفظوں کی جنگ جاری رہی، جنت مرزا کی حمایت میں سوشل میڈیا کے اسٹارز متحد ہوگئے اور بشریٰ انصاری پر سب نے مل کر نوکیلے جملوں سے حملہ کردیا، آخر کار جنت مرزا کو معافی مانگنی پڑی، تو دوسری جانب ہانیہ عامر اور عاصم اظہر کے درمیان سوشل میڈیا پر نام لیے بغیر جملے بازی کا سلسلہ جاری رہا۔ بعد ازاں دونوں نے ایک دوسرے سے معافی مانگی تو بات ختم ہوئی۔ سینئر فن کاروں کی بڑی تعداد سوشل میڈیا کے اسٹارز کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ ہم تو کہتے ہیں کہ دونوں ایک دوسروں کو قبول کریں اور تخلیقی کاموں اور نت نئے آئیڈیاز پرتوجہ دیں،تو میڈیا کی صورت حال بہتر ہوسکتی ہے۔
ان دنوں کورونا کی وجہ سے سوشل میڈیا توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ لوگوں کے پاس کافی وقت ہے۔ سارا دن اور رات گئے موبائل فونز پر فیس بک، ٹوئٹر، انسٹا گرام اور وائس اپ پر پیغام دیتے رہتے ہیں۔ کورونا کے دوران ہرروز بُری خبریں سُننے کو ملتی رہی ہیں، اس کے باوجود کچھ اچھی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ لاک ڈاون کے دوران فن کاروں کی سادگی سے شادیوں کا سلسلہ تھمانہیں۔ متواتر فن کاروں کی شادیوں کی خبریں سوشل میڈیا کے ذریعے ہم تک پہنچ رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں ڈراموں اور فلموں کی ہیروئن جیا علی اور غنا علی نے کووڈ19کی وجہ سے سادگی سے شادی کرلی۔ان شہرت یافتہ فن کاروں کی شادیوں کوسوشل میڈیا پر بہت پزیرائی ملی ، تو کچھ حاسدین نے ان کا مذاق بھی اڑایا اور کافی تنقید بھی کی۔
اداکارہ جیا علی نے لالی وڈ کی چند فلموں میں کام کرکے خُوب شہرت کمائی۔ ان کی قابل ذکر فلموں میں رومانس سے بھرپور فلم ’’ دیوانے تیرے پیار کے ‘‘۔ گھر کب آو گے، لو میں گم، سایہ خدائے ذوالجلال،گوری دانخرہ،اور کشف ودیگر شامل ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے خاموشی سے شادی کرلی، انہوں نے پاکستانی نژاد ہانگ کانگ کے کاروباری شخصیت پروفیشنل کرکٹ کوچ اور حکمراں جماعت کے یورپ کے رہنما عمران ادریس سے بیاہ رچایا،عمران ادریس، جیا علی سے عمر میں پانچ برس چھوٹے ہیں۔
جیا علی کی نکاح کی تقریب صوبہ پنجاب کے درالحکومت لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد میں ہوئی، جس میں دولہا اور دُلہن کے قریبی رشتے داروں نے شرکت کی۔ شرکاء کی تعداد انتہائی محدود تھی۔خاص دوستوں اور پیشہ ور فوٹو گرافروں کومدعو کیاگیاتھا۔ جیا علی کی شادی کی تصاویر سوشل پر وائرل ہوئی، تو ہر طرف ان کی شادی کے چرچے ہونے لگے۔
اس موقع پر جیا علی کا کہنا تھا کہ گوکہ عمران ادریس مجھ سے پانچ برس چھوٹے ہیں،لیکن محبتوں میں عمر کے فرق نہیں دیکھا جاتا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شاید وہ شادی کے بعد شوبزنس کی رنگین دُنیا میں واپسی بھی کریں گی۔ جیا علی کی آخری فلم ’’ سایہ خدائے ذوالجلال‘‘ پانچ برس قبل ریلیز ہوئی تھی، جب کہ ٹیلی ویژن ڈراما ’’ میرا من رکھنا‘‘ گزشتہ سال آن ائیر ہوا تھا۔
فلم انڈسٹری سے وابستہ دوسری جانب نئی نسل کی ابھرتی ہوئی اسٹار غنا علی نے بھی گزشتہ دنوں خاموشی سے بیاہ رچالیا، لیکن جب انہوں نے سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر شیئر کیں، تو سب کو معلوم ہوا ۔ ان تصاویر میں غنا علی نے ہاتھوں میں مہندی لگائی ہوئی تھی اور پیلے رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور بالوں میں گیندے کے پھولوں کا گجرا لگاہوا تھا۔ بعد ازاں غنا علی نے اپنے شریک حیات کے ساتھ بھی شادی کی تصاویر پوسٹ کیں۔ غناعلی کی شادی عمیر نامی شخص سے ہوئی، جو کاروباری شخصیت ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے غناعلی کے شریک حیات کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دولہا ، غنا علی کے انکل لگ رہے ہیں، جس کے جواب میں اداکارہ غنا علی نے عمدہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ جوڑے آسمان پر بنتے ہیں۔ میرے نصیب میں عمیر لکھے تھے۔
اس لیے ان سے شادی کرلی۔ غناعلی نے ہمیں فون پربتایا کہ کورونا کے دوران میں نے شادی کا فیصلہ اس لیے کیا کہ میری والدہ بہت بیمار تھیں، میں شادی کی تقریبات کا انعقاد کرکے انہیں مزید بیمار کرنا نہیں چاہتی تھی۔ عمیر میرے بہت پُرانے دوست ہیں۔ میں نے پہلے ان کو سمجھا اور پھر شادی کی۔ عیدالاضحی کے بعد کورونا کی صورتِ حال بہتر ہوئی، تو ایک پروقار تقریب کا انعقاد کروں گی، جس میں ساتھی فن کاروں اور میڈیا کے دوستوں کو مدعو کروں گی‘‘۔ ہم ساتھ ساتھ یہ بھی بتاتے چلیں کہ غنا علی کا شمار شوبزنس انڈسٹری کے ان باکمال فن کاروں میں کیا جاتا ہے، جنہوں نے ابتداء میں پردہ سیمیں پراپنی صلاحیتوں کا جادو جگایا اور بعد ازاں ٹیلی ویژن ڈراموں میں عمدہ پرفارمینس سے ناظرین کے دل جیتے۔
انہوں نے ثابت کیا کہ میڈیم کوئی بھی ہو ، ٹیلنٹ کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ غنا علی کے مقبول ڈراموں میں آپ کے لیے، میں عریشہ، سنگدل، میں زوبیہ، دھڑکن، میں عشا، سایہ دیوار بھی نہیں، میں شیزا، بے شرم، میں صبا، احساس، میں مریم،جان نثار، میں سارہ ،سُن یارا، عشق والے، سویرا ،ہانیہ، چھوٹی چھوٹی باتیں، اور سراب ودیگر شامل ہیں۔ ٹیلی ویژن ڈراموں سے قبل انہوں نےچند فلموں میں جاندار اداکاری کا مظاہرہ کیا، ان فلموں میں رنگریزہ، مان جاونا، اور کاف کنگا وغیرہ شامل ہیں۔ غناعلی نے اب زندگی کا نیا سفر شروع کیا ہے۔ ان کے مداح ان کے لیے دعاگو ہیں کہ وہ خوش گوار ازدواجی زندگی بسر کریں۔
یہ حقیقت ہے کہ کورونا وائرس نے ہمیں بہت کچھ سکھا دیا ہے۔ اس کی وجہ سے ہم آہستہ آہستہ سادگی کی جانب لوٹ رہے ہیں۔ نئی نسل کے فن کاروں کی شادیاں اور وہ بھی لاک ڈاؤن میں ثابت کرتی ہیں کہ ان فن کاروں نے اپنے چاہنے والوں کو ایک خاموش پیغام دیاہے کہ شادیاں سادگی سے بھی ہو سکتی ہیں۔
قیمتی عُروسی ملبوسات اور مختلف رسوم پر پانی کی طرح پیسا نہ بہایا جائے۔ فن کاروں کو پسند کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے، جب عام آدمی دیکھے گا کہ اتنے مشہور اور سرمایہ دار فن کار شادیاں سادگی سے کر رہے ہیں، تو ہم بھی سادگی کی روایت کو قائم کریں گے۔ شادی ہالوں میں مختلف کھانوں پر لاکھوں روپے بہانے کی بہ جائے ون ڈش پر بھی شادی ہو سکتی ہے۔
ہم نے ادکارہ جیا علی اور غنا علی کے فنی سفر اور زندگی کے نئے سفر پر روشنی ڈالی۔ کورونا کے دوران فن کاروں کی شادیوں کا سلسلہ تھما نہیں ہے، بھارت میں بھی کورونا اور لاک ڈاون کے دوران کئی فن کاروں نے سادگی سے شادیاں کیں۔
مارچ2020سے جون2021درجنوں فن کاروں نے آپس میں بھی شادیاں کیں۔ کچھ جوڑے ایسے بھی سامنے آئے، جس کی وجہ سے سب خوش گوار حیرت میں مبتلا ہوگئے تھے۔ یہ سلسلہ سجل علی اور احد رضا میر کی شادی سے شروع ہواتھا، جو تاحال جاری ہے۔