• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سب کو اکٹھا ہونا ہوگا،شہباز شریف، شہباز شریف کاش اپنے بھائی کو وطن واپس لاسکتے، اسد عمر

سب کو اکٹھا ہونا ہوگا،شہباز، کاش اپنے بھائی کو وطن لاسکتے،اسد


اسلام آباد (ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے آئندہ مالی سال 2021-22کے بجٹ کو غریب کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غریب کی جیب خالی ہے تو بجٹ جعلی ہے ‘میزانیہ منظور نہیں ہونے دینگے اور اس کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائینگے ‘گزشتہ تین برس میں ٹیکسوں کی بھرمار کی گئی اس کے نتیجے میں غریب کی روٹی آدھی ہوچکی ہےجبکہ بیروزگاری ڈبل ہوگئی ہے ‘وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر میں ہر صفحے پر مہنگائی، مہنگائی لکھا تھا‘ملکی ترقی کیلئے سب کو اکٹھا ہونا پڑیگا‘پاکستان کیلئے کسی کے پاس بھی جانا پڑے تو جائوں گا ‘ان کے گھٹنوں کو ہاتھ لگائوں گا کہ آئو پاکستان کیلئے کام کریں‘بجٹ سے مزید بدحالی آئیگی اس سے تو پرانا پاکستان بہتر تھا ،ڈیری مصنوعات ،درآمدی گیس و مشیری پر ٹیکس ختم کیا جائے ،حالیہ دنوں میں ہونے والی قانون سازی آئین اور قانون سے متصادم ہے، ان میں کئی قانونی سقم ہیں،میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قانون واپس لیا جائے ،کشمیریوں کی خواہشات کے بر خلاف فیصلے نہیں کر سکتے ‘دفاعی اخراجات ادھار لے کر پورے کیے جارہے ہیں، ایک ہاتھ میں ایٹم بم ، دوسرے ہاتھ میں کشکول کب تک ایسا چلتا رہے گا، لمحہ فکریہ ہے، ہمیں موقع ملا تو قوم کو مہنگائی کی سونامی سے نجات دلا دیں گےجبکہ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمرنے مسلم لیگ (ن)کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ہم پر تنقید کرنے سے پہلے ان کو اپنی کارکردگی دیکھ لینی چاہئے ‘ایوان میں وزیراعظم کی غیرموجودگی پر اعتراض کرنے والے شہبازشریف کاش اپنے بھائی کو وطن واپس لاسکتے ۔ریاست کو ماں جیسا ہونا چاہیے، عمران خان وزیراعظم بننے کے لئے نہیں اللہ کی مخلوق کی خدمت کرنے کے لئے سیاست کرتا ہے‘اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہے، انشاءاللہ ہماری محنت رنگ لائے گی اور مزید کامیابیاں ملیں گی۔جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ یہ عمران خان ہی تھا جو کورونا کے دوران بھی غریب کو بھوک او ر افلاس سے بچانے کی بات کر رہا تھا، کورونا میں ہمارے کیے گئے اقدامات کی دنیا بھر نے تعریف کی۔اسد عمرنے کہا کہ کراچی سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر ہے، اور اسی کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، شہر کی گلیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔پنجاب کی نسبت سندھ میں ہم نے زیادہ ویکسین فراہم کی،وفاق اب تک 46 ارب روپے کی ویکسین خرید چکا ہے، لیکن اپوزیشن لیڈر کہہ کر گئے کہ ابھی تک ویکسین نہیں خریدی، شاید اپوزیشن لیڈر اپنی کشمیر کی حکومت کو کہنا چاہ رہے ہوں۔

تازہ ترین