• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حملہ آور اپوزیشن ہوئی، حکومت نے حملہ نہیں کیا، لیاقت شاہوانی


کراچی (ٹی وی رپورٹ ) جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“کے آغاز میں میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ روحیل اصغر کی یہ بات بالکل لغو ہے کہ گالی پنجاب کا کلچر ہے گالی قطعاً پنجاب کا کلچر نہیں ہے۔

پنجاب اپنی کشادہ دلی کے لئے مشہور ہے پنجاب کے لوگ وسیع القلبی کے لئے مشہو رہیں۔ پنجاب کے لوگ زندہ دلی کے لئے مشہو رہیں ۔ پنجاب بابا بلھے شاہ، حضرت داتا گنج اور اس طرح کی شخصیات کے لئے مشہور ہے۔ 

ترجمان بلوچستان حکومت، لیاقت شاہوانی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور اپوزیشن ہوئی ہے حکومت کی طرف سے کسی نے حملہ نہیں کیا۔

رہنما نیشنل پارٹی مینگل ، ثنا ء اللہ بلوچ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں عدم برداشت ایک دوسرے کے حوالے سے غیر شائستگی کا مظاہرہ چاہے قومی اسمبلی میں ہوصوبائی اسمبلی میں ہوایک نیک شگون نہیں ہے۔ لیاقت شاہوانی نے کہا کہ یہ تیسرا بجٹ ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال شائستہ، مہذب ہیں بڑے دھیمے لہجے میں بات کرتے ہیں ۔ 

سب کو سنتے ہیں اور سب کو ساتھ لے کر چلنے والے وہ بڑے تجربہ کار سیاستدان ہیں ۔وہ ایسے وزیراعلیٰ ہیں جو زیادہ متحرک ہیں زیادہ کام کررہے ہیں زیادہ خدمت کررہے ہیں۔ 

ایک ویژن کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ۔ بلاول بھٹو نے کل اسمبلی فلور پر یہ کہا ہے کہ بلوچستان میں غربت8.8 فیصد کم ہوئی ہے۔ کووڈ میں اسکول لاک ڈاؤن کے باوجود انرولمنٹ ہم نے بڑھایا ہے۔346 پرائمری اسکول ہم نے بنائے ہیں242 پرائمری اسکول ہم نے مڈل میں اپ گریڈ کئے ہیں ۔ 

ہم نے انہیں بجٹ پر مشاورت کے لئے بلایا تھا مگر اپوزیشن نہیں آئی۔ رہنما نیشنل پارٹی مینگل ، ثنا ء اللہ بلوچ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں عدم برداشت ایک دوسرے کے حوالے سے غیر شائستگی کا مظاہرہ چاہے قومی اسمبلی میں ہوصوبائی اسمبلی میں ہوایک نیک شگون نہیں ہے۔

میں اس کی ہر حوالے سے مذمت کرتا ہوں ۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہماری سیاست میں اس طرح کا طرز عمل نہیں ہونا چاہئے ۔ لیکن ہماری سیاست میں جس طرح کی مزاحمت ہوتی گئی ہے۔ ہماری سیاست میں جس طرح پولیٹیکل مینجمنٹ اور سیاستدانوں کو چھوڑ کر غیر سیاسی لوگوں کی جس طرح تربیت کی گئی۔ 

ان کو لایا گیایقینا وہ اپنے ساتھ اپنا کلچر بھی لائیں گے۔یہ جو آپ کو قومی اسمبلی میں آپ کو نظر آرہا ہے یہ اس کی ایک جھلک تھی ۔ بلوچستان اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ اس کا آؤٹ کم تھا۔بلوچستان تعلیم کے شعبے میں گزشتہ تین سالوں میں 9 فیصد پیچھے چلا گیا ہے۔

بلوچستان صحت کے شعبے میں12 فیصد پیچھے گیا ہے۔پورے بلوچستان میں عوام کو چار سے چھ گھنٹے بجلی میسر ہیں ہوتی۔ پورے بلوچستان کی80 فیصد آبادی کوتقریباً25 لیٹر یومیہ پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہوتا۔

تازہ ترین