• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکنالوجی، کاروبار میں نئی راہیں متعین کررہی ہے

انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کاروبارکو ترقی دینے، مختلف پیرامیٹرز کو مضبوط اور تجزیہ کرنے، اقتصادی حالات کا جائزہ لینے، کمپنی کی مالی صورتحال معلوم کرنے، ٹیکنالوجی کے رجحانات، صارفین کے ذہن کو پڑھنے اور مارکیٹ میں حریفوں کی تعداد کا تعین کرنے کے حوالے سے امکانات کی ایک وسیع کھڑکی کھول دی ہے۔ ہمہ گیر انفارمیشن ٹیکنالوجی تک آسان رسائی کے باعث اب کسی بھی انٹرپرینیور کے لیے یہ ممکن ہوگیا ہے کہ وہ ان جملہ امور کا جائزہ لےکر کمپنی کی صلاحیت کو متاثر کرنے والے معاملات اور حائل الجھنوں کا تدارک کرکے مشکل کاروباری حالات میں بہتر فیصلہ کرنے میں کامیاب ہوسکے۔ وسیع پیمانے پر مارکیٹ کی تحقیق کے ساتھ بہت سے انٹرپرینیور موجودہ رجحانات کو جاننے کے قابل ہوگئے ہیں اور انھوں نے مصنوعات و خدمات کے ضمن میں مارکیٹ رجحانات کو مدِ نظر رکھ کر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 

اس وقت ٹیکنالوجی کے ذریعے دو طرفہ کمیونیکیشن اور رابطے بڑھنے سے کاروبارآسان بن گیا ہے۔ ٹیکنالوجی کے ذریعےاپنی مرضی کے مطابق نہ صرف کاروبار کرنا آسان بن چکا ہے بلکہ ٹیکنالوجی کاروبار میں کامیابی کی کلید اور ضمانت بھی بن گئی ہے۔ چوتھے صنعتی انقلاب کے نتیجے میں سامنے آنے والی جدت سے بھرپور ٹیکنالوجیز تجارت کے عمل کو زیادہ مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

عالمی تجارتی نظام میں ٹیکنالوجی کا تغیر کوئی نئی بات نہیں۔ شپنگ کنٹینرز کے نمبرز پڑھنے کے لیے آپٹیکل کریکٹر رِیکگنیشن(OCR)، ریڈیو فریکونسی آئی ڈینٹیفیکیشن (RFID)، شپمنٹ کی شناخت اور اس پر نظر رکھنے کے لیے QRکوڈ اور تجارتی دستاویزات کی بنیادی ڈیجیٹلائزیشن نے بین الاقوامی تجارت پر اعتماد بڑھانے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اب عالمی تجارت، ٹیکنالوجی میں نت نئی جدت متعارف ہونے کے بعد بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ ذیل میں ایسی ہی ٹیکنالوجیز کا ذکر کیا جارہا ہے، جو عالمی تجارت میں تغیر کی وجہ بنیں گی۔

اینالیٹکس

انٹرنیٹ آف تھنگزکے ذریعے وسیع پیمانے پر معلومات کی تخلیق کی جارہی ہے، جس نےمینوفیکچرنگ سے لے کر حفظانِ صحت اور پورے شہروں کے خاکے اور اس کے انتظام کو مؤثر انداز میں چلانے کے حوالے سے انقلاب برپا کردیا ہے۔ اس کی اہم وجہ اشیا کی اہمیت، طلب و رسد اور قیمت و لاگت کے لحاظ سے تجزیات ہیں، جس سے لاگت و خسارے میں کمی اور منافع میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک کمپنی نے اس کے ذریعے18ہزار ٹرکوں کے قافلے کومنظم کرتے ہوئےفی میل صرف 3سینٹ میں سامان کی ترسیل کو ممکن بنایا۔ اس طرح کی فعالیت ریٹیل سے لےکرسٹی پلاننگ تک تقریباًہر انڈسٹری میں دیکھی جاسکتی ہے۔

مصنوعی اور مشینی ذہانت

تجارت کے لیے شپنگ کے زمینی اور سمندری راستوں میں بہتری لانا، پورٹ پر کنٹینرز اور ٹرک ٹریفک کا نظم و نسق برقرار رکھنا اور ای-کامرس کے تحت مختلف زبانوں میں پوچھے جانے والے سوالات کا ترجمہ کرکے، ترجمہ کردہ جوابات کے دستیاب ذخائر سے خودکار نظام کے تحت جواب دینا، یہ چند وہ کام ہیں جو مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کی ٹیکنالوجی سے لیے جاسکتے ہیں۔ 

عالمی تجارت کو زیادہ مؤثر بنانے اور صارفین کو بہتر خدمات کی فراہمی سے بڑھ کر، مصنوعی ذہانت کو عالمی تجارت کو پائیدار بنانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ مثلاً، 2016ء میں گوگل نے ’گلوبل فِشنگ واچ‘ متعارف کروائی تھی۔ یہ ایک ایسا آلہ ہے، جو مشین لرننگ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے سمندری جہازوں کی نقل وحرکت اور سیٹیلائٹ ڈیٹا کی بنیاد پر غیرقانونی مچھلی پکڑنے کی سرگرمیوں سے ریئل ٹائم باخبر رکھتا ہے۔

سپلائی چین میں روبوٹس کا کردار

دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں سپلائی چین میں روبوٹس کا استعمال کررہی ہیں۔ یہ روبوٹس ویئرہاؤس سے سامان اُٹھاکر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں ایسے خصوصی سینسر نصب ہوتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے سے کبھی نہیں ٹکراتے، جبکہ وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے انھیں احکامات دیے جاتے ہیں۔ جب ان کی بیٹری ختم ہونے لگتی ہے تو وہ خود بخود چارجنگ روم کا رُخ کرلیتے ہیں۔ 

پانچ منٹ کی چارجنگ انھیں 4سے 5گھنٹے تک متحرک رکھنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ سپلائی چین مینجمنٹ کے لیے روبوٹس اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال سے اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ دن دور نہیں، جب کئی کمپنیوں کا سپلائی چین مینجمنٹ کا نظام مکمل طور پر خودمختار اور خودکار بن جائے گا۔

بلاک چین ٹیکنالوجی

یہ ایک ڈیجیٹل نظام ہے یعنی ایک پبلک رجسٹر ہے جس میں لوگوں کے درمیان ہونے والی ٹرانزیکشنز کا مکمل ریکارڈ محفوظ طریقے سے مستقل طور پر جمع ہوتا رہتا ہے۔ ٹرانزیکشنز سے متعلق تمام تر ڈیٹا کرپٹو گرافک بلاکوں میں ریکارڈ ہوجاتا ہے اور یہ بلاک درجہ وار ایک دوسرے کے ساتھ جڑتے جاتے ہیں اور یوں بلاکوں کی ایک چین بننا شروع ہوجاتی ہے۔ بلاک چین ایک نیا تنظیمی تصور ہے جو انٹرنیٹ کے اپنے پروٹوکول کے ساتھ تیکنیکی درجے اور بہت ساری ایپلی کیشنز کے ساتھ، اثاثہ جات کی رجسٹری، انونٹری اور ایکسچینج بشمول فنانس کے تمام شعبہ جات، معاشیات، زر وغیرہ کے بارے میں معلومات کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔ 

بلاک چین اور اس کی بنیاد پر بنائی گئی لیجر ٹیکنالوجی کا عالمی تجارتی سپلائی چین پر بہت بڑا اثر ہوسکتا ہے۔ بلاک چین ٹیکنالوجی، نہ صرف اشیا کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے عمل کو زیادہ مؤثر اور قابل بھروسہ بنا رہی ہے بلکہ یہ ٹریڈ فائنانس کے شعبے میں بھی تغیر کی وجہ بن رہی ہے۔ مثلاً بلاک چین، لیٹر آف کریڈٹ (LoC) حاصل کرنے کے پیچیدہ اور طویل عمل کو آسان اور سہل بنارہی ہے۔

آن لائن ادائیگی

آن لائن کے ذریعے خریداری اور پیسوں کی لین دین کے انداز بدل رہے ہیں۔ اس کی بدولت زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کاروبار کے ایسے مواقع میسر آرہے ہیں، جو پہلے ان کے لیے ناممکن تھے۔ بینکوں اور موبائل فون آپریٹرز کی جانب سے آن لائن ادائیگیوں کی خدمات نےکئی لحاظ سے لوگوں کو سہولت مہیا کردی ہے۔

ایج کمپیوٹنگ

انٹرنیٹ آف تھنگز کی بڑی مقدار اور معلومات کی رفتار کو دیکھتے ہوئےکمپنیاں اب ایج کمپیوٹنگ اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی طرف رجوع کرتے ہوئے کاروباری منظرنامے کی پہلی صف میں آرہی ہیں۔ نمایاں کمپنیوں نے ہارڈ ویئر، سافٹ ویئراور خدمات پر وسیع سرمایہ کاری کی ہے، جس سے ڈیٹا کو ریئل ٹائم میں منتقل کرنا آسان ہوجائے گا۔

گلوبل نیٹ ورکنگ ٹیکنالوجی

ویب سائٹس، بلاگز، پیغامات اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے شراکت داروں، کلائنٹس اور صارفین کے ساتھ بہتر مواصلات و روابط کو ممکن بنایا جارہا ہے۔ انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز اور ٹیلی پریزنس نے کانفرنس کال، ویڈیو چیٹ اور ویب نار جیسے ورچوئل گلوبل ماحول بنا کر سفر کی ضرورت کو کم سے کم کرکے ہموار آپریشن اور کاروبار چلانے میں آسانی پیدا کردی ہے۔ ٹیکنالوجی نے 24/7 گھر بیٹھےکام کرنے کی ثقافت کو فروغ دیا ہے، ساتھ ہی آپریشنل اخراجات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ 

ایک بات یاد رکھیں کہ لوگ کوئی بھی چیز خریدنے سے پہلے انٹرنیٹ پر اس کے ریویوز ضرور پڑھتے ہیں، اسی لیے اپنی مصنوعات یا خدمات کا نام لکھ کر جانیے کہ لوگ اس کے بارے میں کیا تاثرات قائم کررہے ہیں۔ مثبت ریویوز آپ کے لیے مزید کسٹمرز بڑھنے کا ذریعہ بنیں گے۔ اگرمنفی ریویوز آرہے ہیں تو ان خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں۔ اپنے کاروبار کا آن لائن امیج بہتر کرنا آپ کے کاروبار کے لیے نہایت ضروری ہے۔

تازہ ترین