ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ درمیانے درجے کی یا پھر سخت قسم کی جسمانی سرگرمی بچوں میں شریانوں میں سختی یا ان میں اکڑن کی روک تھام کرتی ہے۔
اس حوالے سے فن لینڈ کی یونیورسٹی آف جائیواسکالا کی فیکلٹی آف اسپورٹس اینڈ ہیلتھ سائنسز کے ڈاکٹر ایرو ہپالا نے کہا کہ ہماری تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ بچپن میں درمیانی اور سخت قسم کی جسمانی سرگرمی بڑھانے سے شریانوں میں زیادہ لچک اور وسعت پیدا ہوتی ہے جس سے اس میں دیگر اہم عضو کو خون کی فراہمی میں بہتری آتی ہے۔
تاہم زیادہ دیر بیٹھے رہنے یا پھر جسم میں زیادہ آکسیجن پہنچانے کے لیے کی جانے والی ایرو بیٹک فٹنس مشقوں کا شریانوں کی صحت سے تعلق نہیں ہے۔
یہ نتائج جاری جسمانی سرگرمی اور بچوں کی غذائیت کی بنیاد پر کی جانے والی تحقیق پر مبنی ہیں، جو کہ یونیورسٹی آف ایسٹرن فن لینڈ میں کی گئی اور جرنل آف اسپورٹس سائنسسز میں شائع ہوئی ہے۔
جبکہ اسکے لیے یونیورسٹی آف جائیواسکالا، یونیورسٹی آف ایسٹرن فن لینڈ، نارویجیئن اسکول آف اسپورٹس سائنسز اور یونیورسٹی آف کیمبرج میں اشتراک عمل کیا گیا۔