تہران( جنگ نیوز) ایران کے نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی نے تہران کی خارجہ پالیسی کی نئی سمت کا تعین کیا ہے ، میڈیا سے پہلی گفتگو میں ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے بہتر تعلقات کی خواہشمند ہیں، منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی انٹرنیشنل نیوز کانفرنس میں انہوں نے امریکا پر زور دیا کہ کہ وہ 2015ء کا جوہری معاہدہ بحال کرے ، انہوں نے کہا کہ وہ امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات نہیں کریں گے ، امریکا نے پچھلے معاہدے کے پاسداری نہیں کی،کوئی نیا معاہدہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ایران کے نو منتخب صدر کی خارجہ پالیسی سابقہ انتظامیہ سے مختلف ہوگی، ابراہیم رئیسی نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں نئے دوست بنائے گا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔نو منتخب ایرانی صدر نے کہا کہ امریکا دباؤ کے ذریعے ایران کو جھکانے میں ناکام ہوگیا ہے، امریکا نے پچھلے معاہدے کے پاسداری نہیں کی،کوئی نیا معاہدہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ایران کی خارجہ پالیسی جوہری معاہدے کے گرد نہیں گھومے گی، ایٹمی معاملے پر غیر ضروری مذاکرات کی حمایت نہیں کریں گے۔