کراچی،اسلام آباد (نمائندگان جنگ ،نیوز ایجنسیاں )محمود اچکزئی کے دست راست سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کراچی میں انتقال کر گئے،نماز جنازہ کل کوئٹہ میں ادا کی جائیگی،حکومتی واپوزیشن رہنمائوں کا وفات پر اظہار افسوس ،، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے شہید عثمان کاکڑ کا جسد خاکی آج منگل 22 جون کو صبح سویرے کراچی سے بذریعہ سڑک براستہ خضدار قومی شاہراہ کوئٹہ روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے جہاں سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چئیرمین محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں ایک قافلہ کی صورت میں آبائی علاقے مسلم باغ روانہ کی جائیگی اور کل بدھ 23 جون 2021 کو آبائی علاقے مسلم باغ میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ان کی تدفین ہوگی ۔پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنما عثمان کاکڑکو برین ہیمبرج کے باعث کوئٹہ سے تین روزقبل کراچی کے نجی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا ،عثمان کاکڑ کی فیملی نے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا ہے، اہلخانہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کی موت کیسے ہوئی، اہلخانہ کے نزدیک سینیٹر عثمان کاکڑ کی موت طبعی نہیں ہے، پشتونخواملی عوامی پارٹی نے عثمان کاکڑکی وفات کوقومی سانحہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ انہیں شہید کیا گیا ہے، پارٹی نے نمازجنازہ کل بدھ 23 جون کو آبائی علاقے مسلم باغ میں ادا کرنے کا اعلان کیا ہے اورکہاہے کہ ان کا جسد خاکی بذریعہ سڑک کراچی سے کوئٹہ لیجایا جائے گا۔واضح رہے کہ تین روز قبل کوئٹہ میں عثمان کاکڑ گھر میں گرنے کے باعث زخمی ہوگئے تھے، ان کو برین ہیمبرج ہوا تھا،عثمان کاکڑ کو سر پر چوٹ لگی تھی، جس کے باعث انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیاتھا، انتقال پر چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی ،قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر سید یوسف رضاگیلانی ،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری، قائد ایوان سینیٹ سینیٹر ڈاکٹر شہزادوسیم ،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ،وزیر داخلہ شیخ رشید احمد،وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود ،وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز ،سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک، وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ، وزیر تعلیم سعید غنی ، عاجز دھامراہ ،گورنرسندھ عمران اسماعیل،وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار ، راجہ ظفرالحق،مولانا فضل الرحمن ، آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری ، سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے شدید افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔