سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف میگا منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے دوران ان کے وکیل فاروق نائیک کی بات پر اسلام آباد کی احتساب عدالت قہقہوں سے گونج اٹھی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے ریفرنس پر سماعت کی۔
آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک اور نیب پراسیکیوٹر وسیم جاوید عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت نے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ایک روزہ عدالتی حاضری سے استشنیٰ کی درخواستیں منظور کر لیں۔
نیب کے گواہ محمد نعیم کے بیان پر آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل نے جرح مکمل کی، تاہم نیب کے گواہ آغا مہروز کا بیان مکمل قلم بند نہ ہو سکا۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ گواہ کراچی سے آیا ہے، اس لیئے اس کا بیان مکمل قلم بند کیا جائے۔
فاروق نائیک نے کہا کہ گواہ نے آئندہ سماعت پر جرح کیلئے دوبارہ آنا ہے، ہم تو چاہتے ہیں کہ کیسز کراچی چلے جائیں۔
فاروق نائیک کی اس بات پر عدالت میں قہقہے گونجنے لگے۔
احتساب عدالت نے کیس کی سماعت مزید کارروائی کے لیے 8 جولائی تک ملتوی کر دی۔