وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ ہم نے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کی ایک جامع پالیسی بنائی ہے، ٹیچرز اپنی خواہشات کے مطابق پوسٹنگ نہیں کراسکتے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ بنائی گئی پالیسی کے مطابق اساتذہ کی 37 ہزار سے زائد بھرتیاں آئی بی اے سکھر کے تحت کروانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے اساتذہ کی بھرتیوں میں تاخیر ہوئی، کوشش کریں گے کہ اساتذہ کی جلد بھرتیاں کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہمارا منصوبہ تھا کہ ٹیچرز کو تین سالوں میں بھرتی کریں گے،مگر اب ٹیچرز کو ایک سال میں بھرتی کیا جائے گا.
سعید غنی نے کہا کہ جہاں زیادہ ٹیچرز تھے وہاں سے ٹیچرز نکال کر بند اسکول بھیجے ہیں،بہت سے اساتذہ ہم نے پکڑے جو گھروں میں بیٹھ کر تنخواہ لے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے بجٹ میں اس مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے، محکمہ تعلیم نے ریلیز ہونے والے فنڈز میں سے 80 فیصد کو استعمال کیا،موقع نہ مل سکا کہ ہم اسمبلی میں اپنی کارکرگی رکھ سکیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نئے اسکولوں کو بنانے پر ہماری توجہ کم ہے، پرانے اسکول بنائیں گے،پرانے اسکولوں کی بحالی پر اس مرتبہ زیادہ خرچ کریں گے،محکمہ خزانہ نے مزید رقم دینے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
سعیدغنی نے کہاکہ انشااللّٰہ کوشش ہوگی کہ اس بار اسکول فرنیچر کا مسئلہ حل کریں۔