مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے استفسار کیا ہے کہ ایک شخص کی کتنی بار ایک ہی الزام میں تفتیش ہوگی؟
ن لیگی ترجمان نےفیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی طرف سے ن لیگی نائب صدر حمزہ شہباز کو نوٹس بھجوانے کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب آپ فیصلہ کرلیں کہ ایک ہی الزام میں کتنی بار ہراساں کریں گے؟
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جس الزام پر نوٹس بھجوایا گیا ہے وہ 22 مہینے جیل میں اور 58 والیمز میں یہ تمام چیزیں شامل ہیں۔
اُن کا کہنا تھاکہ ہر اثاثہ الیکشن کمیشن، ایف بی آر میں ظاہر شدہ ہے جس پر آج تک اعتراض نہیں ہوا، یہ نیب کے بعد ایف آئی اے کے ذریعے سیاسی انتقام اور میڈیا ٹرائل ہے۔
ن لیگی ترجمان نے مزید کہا کہ ان تمام سوالات کے جواب حمزہ شہباز 58 والیمز میں دے چکے ہیں، جن جائیدادوں کا ذکر کیا جارہا ہے، وہ پہلے ہی قانونی عمل کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ ایف آئی اے ذاتی ملازم نہ بنے، ریاستی ادارہ بنے، پوچھتی ہوں کہ ایک شخص کی کتنی بار ایک ہی الزام میں تفتیش ہوگی؟
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کیا دہری سزا کے قانونی اصول سے ایف آئی اے، نیب اور عمران صاحب لاعلم ہیں؟، اسی کیس کی 2سال نیب کے ذریعے تمام تفتیش مکمل کی گئی، قید رکھا گیا۔
اُن کا کہنا تھاکہ ان تمام الزامات کی حقیقت لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں درج ہے، پوچھنا تھا کہ عمران صاحب، نیب اور ایف آئی اے آخر چاہتے کیا ہیں؟
ن لیگی ترجمان نے کہا کہ حمزہ شہباز کے خلاف احتساب عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا، لاہور ہائیکورٹ میں کوئی ثبوت اور شواہد پیش نہیں کئے جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ نیب ناکام ہوگئی اب ایف آئی اے کے ذریعے اوچھے ہتھکنڈوں سے نیا تماشا کیا جارہا ہے۔