اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سپریم جوڈیشل کونسل نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے خلاف مبینہ مس کنڈکٹ کے الزام میں انہیں اس عہدہ سے ہٹانے کے حوالے سے دائر شکایت/ریفرنس کی بند کمرہ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل سے اس ضمن میں سپریم جوڈیشل کونسل کے دائرہ کار سے متعلق وفاقی حکومت سے مشاورت کر کے آئندہ سماعت تک آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 35 منٹ کی مختصر کارروائی کے بعداجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔ اجلاس میں چیئر مین نیب کے خلاف مس کنڈکٹ کے حوالے سے کونسل کی جانب سے تحقیقات کے دائرہ اختیار کا جائزہ بھی لیا گیا۔ دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نیب قانون میں ترمیم میں سپریم کورٹ کی چیئرمین نیب ،تقرری ،برطرفی کی ڈائریکشن پر عمل نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین ،چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مشیر عالم ، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سپریم جوڈیشل کونسل نے پیرکے روز شکایت/ریفرنس کی بند کمرہ سماعت کی تو درخواست گزار چوہدری سعید ظفر ایڈوکیٹ اور اٹارنی جنرل ،خالد جاوید خان پیش ہوئے ۔