نامور بھارتی گلوکار و موسیقار اے آر رحمان اور اہلیہ سائرہ بانو کے درمیان طلاق کے بعد مزید قانونی کارروائی کے دوران کئی سوالات نے جنم لے لیا جبکہ وکیل کا کہنا ہے کہ مفاہمت خارج از امکان نہیں ہے۔
ایک یوٹیوب چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل وندانا شاہ نے دونوں کے تین بچوں کی کسٹڈی کے بارے میں کھل کر بات کی جس نے مداحوں کو چونکا دیا۔
انٹرویو کے دوران جب وکیل سے پوچھا گیا کہ اس کیس میں بچے کہاں جارہے ہیں تو وکیل وندانا شاہ نے کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، اس کا فیصلہ بھی ہونا ہے۔ تاہم ان میں سے زیادہ تر بالغ ہیں، لہٰذا وہ یہ فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں کہ وہ والد یا والدہ میں سے کس کے پاس رہنا چاہتے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اس معاملے میں کوئی زر و زمین کا معاملہ شامل ہے، اس پر وندانا نے سائرہ بانو کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیسے کے پیچھے بھاگنے والی خاتون نہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ وندانا نے دونوں کے درمیان مفاہمت کا امکان بھی ظاہر کیا، اور کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ مفاہمت ممکن نہیں ہے۔ میں ایک امید پرست ہوں اور میں ہمیشہ محبت اور رومانس کے بارے میں بات کرتی ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ مشترکہ بیان بالکل واضح ہے، یہ درد اور جدائی کے بارے میں بات کرتا ہے۔ یہ ایک طویل شادی ہے اور اس فیصلے پر آنے میں کافی سوچ بچار کی گئی ہے، لیکن میں نے کہیں نہیں کہا کہ صلح ممکن نہیں ہے۔
خیال رہے کہ 29 سالہ شادی شدہ زندگی کے بعد سائرہ بانو نے 19 نومبر کو شوہر اے آر رحمان سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
اپنے بیان میں سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ "کئی سالوں کی شادی کے بعد سائرہ نے اپنے شوہر اے آر رحمان سے علیحدگی کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ ان کے تعلقات میں جذباتی دباؤ کے باعث لیا گیا ہے۔"