کراچی (افضل ندیم ڈوگر) اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی زمین پر قبضہ کرکے جوڈو کراٹے سینٹر بنانے میں رکاوٹ پر سماجی رہنما پروین رحمن کو قتل کیا، اورنگی ٹاؤن میں واٹر مافیا کے ساتھ مل کر میں نے ہائیڈرینٹ قائم کر رکھا تھا،مقتولہ اس میں بھی رکاوٹ تھیں۔ یہ انکشاف کراچی غربی پولیس کے ہاتھوں گرفتار قتل کے مرکزی ملزم رحیم سواتی نے ابتدائی تفتیش کے دوران کیا ہے، وردات میں ملوث تین ملزمان گرفتار ہوچکے جبکہ تین ابھی بھی مفرور ہیں۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زیرسماعت مقدمہ قتل میں دو ملزمان احمد خان عرف پپو کشمیری اور عمران سواتی گرفتار ہیں۔ دونوں ملزمان مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پروین رحمن کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کرچکے ہیں۔ ایس ایس پی ویسٹ غلام اظفر مہیسر کے مطابق اب گرفتار کئے گئے ملزم رحیم سواتی کا نام قتل کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ میں مرکزی ملزم کے طور پر شامل ہے۔ پولیس کے مطابق اس کیس میں تین ملزمان ایاز سواتی، امجد آفریدی اور ظاہر شاہ عرف شلداد ابھی تک مفرور ہیں۔ ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق گرفتار ملزم رحیم سواتی نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ وہ عوامی نیشنل پارٹی میں ضلع غربی کے مختلف عہدوں کا کام کرتا رہا ہے۔ ملزم کے مطابق اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کے مرکزی دفتر کے ساتھ ہی پروجیکٹ کی خالی اراضی پر اس نے قبضہ کرلیا تھا اور وہاں جوڈو کراٹے سینٹر قائم کرنا چاہتا تھا مگر پروین رحمن نے مداخلت کی اور اس سلسلے میں پروین رحمن ان کی ہر کوشش کو ناکام بناتی رہیں۔