لندن(جنگ نیوز)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ حراست کے دوران ایم کیوایم کے سینئر کارکن آفتاب احمد کے ماورائے عدالت قتل پروفاقی وصوبائی حکمرانوں کی بے حسی قابل مذمت ہے ، یہ بات انہوں نے حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، نواب شاہ اور ٹنڈوالہیارمیں ایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوں سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اپنے خطاب میں الطاف حسین نے کہاکہ آفتاب احمد کی شہادت پر چیف آف آرمی اسٹاف نے تعزیت کی اور حراست کے دوران انکی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیا لیکن وزیراعظم پاکستان نوازشریف نے اس المناک واقعہ پر تعزیت تک کرنا گوارا نہ کیا۔انہوںنے کہاکہ تحریک کے ہزاروں شہداء میں میرے بڑے بھائی ناصرحسین اور بھتیجے عارف حسین بھی شامل ہیں ، حق پرستی کی جدوجہد میں میراپورا خاندان دربدر ہوا اورآج تک دربدر ہے ۔انہوںنے کہاکہ آفتاب احمد شہید کو جس بہیمانہ انداز میں تشددکا نشانہ بناکر شہید کیاگیا اسی تحریک بہت سے ساتھیوں کو بھی انسانیت سوز تشددکا نشانہ بناکرماورائے عدالت قتل کیاگیا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے آفتاب احمد شہید کی قربانیاں قبول فرمائے اور اس المناک واقعہ نے امریکہ سمیت پوری دنیاکی توجہ حاصل کرلی اور آج پوری دنیا یہ کہہ رہی ہے کہ پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مہاجروں پر ظلم کررہے ہیں۔ متحدہ قائد نے کہاکہ حق پرست شہدا کی قربانیاں آخری سانس تک ہمارے ذہنوںمیں زندہ رہیں گی اور جس نیک مشن ومقصد کیلئے حق پرست شہدا نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں اس مشن ومقصد کی تکمیل کیلئے ایم کیوایم کے کارکنان کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کریں گے ۔ علاوہ ازیں الطاف حسین نے مورو سندھ میں احتجاجی دھرنے پر فائرنگ کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ احتجاج سب کاحق ہے۔