• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان فوجی پاکستان آنے پر مجبور، چترال کے ارندو سیکٹر میں پاکستانی فوج سے محفوظ راستہ مانگا جو دیدیا گیا، واپس بھیج دیا، فوجی ترجمان

افغان فوجی پاکستان آنے پر مجبور


راولپنڈی / کابل (اے پی پی / جنگ نیوز) پاک فوج نے افغان نیشنل آرمی کی درخواست پر افغانستان کے 5؍ افسران سمیت 46فوجی اہلکاروں کو پاکستان میں پناہ / محفوظ راستہ فراہم کیا۔ یہ اہلکار افغانستان میں سیکورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے پاک افغان بین الاقوامی سرحد کے ساتھ اپنی فوجی پوسٹوں کو چھوڑنے اور پاکستان آنے پر مجبور ہوئے۔پاک فوج کے ترجمان کے مطابق چترال کے ارندو سیکٹر میں پاکستانی فوج سے محفوظ راستہ مانگا جو دیدیا گیا، مقامی کمانڈر کی درخواست پر فوجی طریقہ کار کے مطابق پناہ دی گئی ، یہ اہلکار سرحدی چیک پوسٹ پر کنٹرول برقرار نہ رکھ سکے، اس حوالے سے افغانستان کی حکومت سے رابطے میں ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغان فوجیوں اور افسران کو واپس بھیج دیا گیا ہے ، پیر اور منگل کی درمیانی شب 12بجکر 35منٹ پر نواپاس باجوڑ کے مقام انہیں افغان حکام کے حوالے کیا گیا۔ افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہمارے فوجیوں نے کوئی پناہ نہیں مانگی، پاکستان کے حوالے سے حساسیت موجود ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق یہ افغان فوجی گزشتہ رات چترال کے ارندوسیکٹر پہنچے تھے۔ افغان نیشنل آرمی کے مقامی کمانڈر نے ارندو سیکٹر چترال میں پاک فوج سے افغان سکیورٹی اہلکاروں کے لیے پناہ اور محفوظ راستہ فراہم کرنے کی درخواست کی۔ پاک فوج کی جانب سے معلومات اور دیگر ضروری اقدامات کے لیے افغان حکام سے رابطہ کیا گیا جس کے بعد ضروری فوجی طریقہ کار کے تحت افغان نیشنل آرمی اور بارڈر پولیس کے 5 افسران سمیت 46 اہلکاروں کوپاکستان میں پناہ /محفوظ راستہ فراہم کیا گیا ہے۔افغان فوجیوں کو طے شدہ فوجی اصولوں کے مطابق کھانا ، رہائش اور ضروری طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔ ان افسران اور جوانوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد احترام کے ساتھ افغان حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔ قبل ازیں یکم جولائی کو بھی 35 افغان فوجیوں نے بین الاقوامی سرحد کے ساتھ اپنی فوجی چوکی چھوڑنے کے بعد پاک فوج کو پناہ /محفوظ راستہ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔ انہیں بھی پاکستان میں محفوظ راستہ دیا گیا اور مناسب طریقہ کار کے بعد افغان حکومت کے سپرد کیا گیاتھا ۔رات گئے آئی ایس پی آر کے مطابق 46افغان فوجیوں، 5؍ افسران کو افغانستان کے حکام کے حوالے کر دیا گیا، افغان فوجیوں، افسران کو نوا پاس باجوڑ کے مقام پر رات 12بجکر35منٹ پرافغان حکام کے حوالے کیا گیا۔قبل ازیں برطانوی ریڈیو کے مطابق افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان اجمل شنواری نے اس دعوے کی تردید کی ہے اور ایک پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ ہمارے فوجی جوانوں نے کسی دوسرے ملک میں پناہ لی ہے اور وہ بھی پاکستان میں۔ افغان اور بالخصوص افغان فوج میں پاکستان کے خلاف جتنی حساسیت ہے وہ سب کو پتا ہے۔

تازہ ترین