• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نورمقدم قتل کیس، مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت مسترد

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ،نمائندہ جنگ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد سہیل نے نورمقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری مسترد کردی،رہائی کیلئے خاندانی دوست متحرک، ملزم کے والدین بے قصور، تانیہ ستار نے کہا پولیس سے ہر طرح تعاون کیا، جمعرات کو سماعت کے دوران محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت کاکہناتھا کہ ملزمان نے واقعے کی اطلاع پولیس کو دینے کے بجائے ری ہیبلی ٹیشن سنٹر کو دی،ذاکر جعفر اور انکی اہلیہ نے نہ صرف جرم میں معاونت کی بلکہ ثبوت مٹانے کی بھی کوشش کی،ملزمان کا جرم کیساتھ تعلق جوڑنے کیلئے مطمئن کن مواد ریکارڈ پر موجود ہے، ملزمان پر مرکزی ملزم کی اعانت کے نہایت سنجیدہ الزامات ہیں، ضمانت نہیں دی جا سکتی، ملزمان کیخلاف کافی مواد موجود ہے کہ انہوں نے ناقابل ضمانت جرم کیا،ملزم ذاکر جعفر نے مرکزی ملزم کی مدد کی اور جان بوجھ کر حقائق چھپائے،ملزم نے جان بوجھ کر پولیس کو واقعہ کی بروقت اطلاع نہ دی،نتیجتاً مرکزی ملزم کو قتل کرنے میں سہولت فراہم کی،وقوعہ کے بعد شواہد چھپانے کی بھی کوشش کی گئی،ریکارڈ کے مطابق ملزم اور اسکے والد کے درمیان کال ڈیٹیل ریکارڈ سے ثابت ہے، پراسیکوشن کے مطابق ملزم قتل کی واردات کے دوران اپنے بیٹے سے مسلسل رابطے میں تھا،ایسا کوئی مواد ریکارڈ پر موجود نہیں کہ مدعی پارٹی اور ملزمان کے درمیان کوئی دشمنی تھی، ملزمان نے سنگین نوعیت کے جرم میں معاونت کی، ضمانت کے غیر معمولی ریلیف کے مستحق نہیں، عدالت ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کرتی ہے۔دوسری جانب ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فیملی فرینڈ رہائی کیلئے متحرک ہوگئے ہیں ،جمعرات کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظاہر جعفر کے والدین کی دوست تانیہ ستار نے کہا کہ نور مقدم کے قتل میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا ملنی چاہئےتاہم اسکے والدین بے قصور ہیں، والدین نے پولیس کیساتھ ہر طرح تعاون کیا ہے پھر بھی انکی ضمانت نہیں ہوئی، نور مقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کے والدین کا کوئی قصور نہیں، وزیراعظم سے اپیل کرتی ہوں کہ اس کیس میں انصاف کریں، انکی ذاکر جعفر فیملی سے چالیس سال پرانی دوستی ہے۔

تازہ ترین