تہران (اے ایف پی، جنگ نیوز)جی سیون ممالک نے اپنے ایک تازہ بیان میں گزشتہ ہفتے عمان کے ساحل پر ’مرسر اسٹریٹ‘ نامی تیل کے ٹینکر پر ہونے والے حملے کا الزام ایران پر عائد کیا ہے۔ ایران نے جی سیون اور خارجہ امور سے متعلق یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندوں کی جانب سے اسرائیلی آئل ٹینکر پر حملے کے الزام کی مذمت کی ہے ، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ الزامات بے بنیاد ہیں ، ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایران کو بدنام کررہا ہے ،اسرائیل کے وزیر خارجہ یيئر لیپیڈ نے اس سلسلے میں جی سیون ممالک کے بیان کو کافی اہم بتایا اور کہا، ’’اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا ایران کی حکومت کو اس حملے کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔‘‘اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز نے بھی اس حملے کے تناظر میں ایران کے خلاف سخت عسکری کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ لیکن ایران نے ان تمام الزامات کو مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ وہ کسی بھی حملے کے دفاع کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔اقوام متحدہ ميں ایرانی سفیر زہرا ارشادی نے ایک بیان میں کہا، ’’ایران اپنا دفاع کرنے اور اپنے قومی مفادات کو محفوظ بنانے سے دریغ نہیں کرے گا۔‘‘ جی سیون ممالک نے اپنے ایک تازہ بیان میں گزشتہ ہفتے عمان کے ساحل پر ’مرسر اسٹریٹ‘ نامی تیل کے ٹینکر پر ہونے والے حملے کا الزام ایران پر عائد کیا ہے۔ اس حملے میں ایک برطانوی شہری اور رومانیہ سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ہلاک ہو گئے تھے۔امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، کینیڈا، اٹلی اور جاپان کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے وزراء خارجہ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا، ’’یہ ہدف بنا کر کيا جانے والا ایک دانستہ حملہ تھا، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے ميں آتا ہے۔ اس سلسلے میں تمام شواہد واضح طور پر ایران کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ اس حملے کا کوئی بھی جواز نہیں ہے۔‘‘یہ بیان برطانیہ کی طرف سے جاری کیا گيا جس کے پاس فی الوقت جی سیون ممالک کی صدارت ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا، ’’جہازوں کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق آزادانہ آمد و رفت کی اجازت ہونی چاہیے۔‘‘