کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) شہید ملک عبید ﷲ کاسی کے اغوا کاروں کی گرفتاری کیلئے پشین میں پولیس آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پانچ اغوا کار مارے گئے۔پولیس نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی قبضے میں لے لی۔ اغوا کاروں کے دو ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے آپریشن کا دائر وسیع کر دیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق اے این پی کی مرکزی کمیٹی کے رکن ملک عبید ﷲ کاسی کو 26 جون کچلاک سے اغوا کر لیا گیا تھا اس دوران اغوا کاروں نے فیملی سے بڑی رقم کیلئے کالیں کرتے رہے ۔ کوئٹہ پولیس نے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے مغوی کی بازیابی کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کیا۔ تاہم تین روز قبل اغوا کاروں نے مغوی ملک عبیداللہ کاسی کو شہید کر کے ان کی لاش سرانان کے میدان میں پھینک دی تھی۔ مغوی کے قتل کے بعد کوئٹہ پولیس نے اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے 6اگست کو ایک اغوا کار جمعہ گل کو گرفتار کیا ۔جس نے دوران تفتیش ملک عبید ﷲ کاسی کے اغوا کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے دیگر ساتھیوں کی نشاندہی کی۔ جس پر کوئٹہ پولیس نے پشین میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب اغوا کاروں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لے کر انہیں ہتھیار ڈالنے کا کہا لیکن اغوا کاروں نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ میں پانچ اغوا کار مارے گئے جبکہ دو اغوا کارظریف اور وارث رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔ جن کی گرفتاری کیلئے آپریشن جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مارے جانے والے اغوا کاروں کی شناخت محمد حنیف ولد عبد الباقی ٗ شاہ فہد ,ولد عبدالقاہر ٗ جمعہ گل ولد رحمت اللہ ٗ محمد اکرم ولد ﷲ والا اور محمد سلیم ولد محمد نذیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ لاشیں ہسپتال کے مردہ خانے میں رکھ دی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 2 ایکس ایس ایم جی ، 2 ایکس ٹی ٹی پستول اور 3 دستی بم۔ اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی ٹھکانے سے برآمد ہوئی ہے۔