اسلام آباد ( نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرمایہ کاری میں 2020 کے مقابلے میں9 فیصد بہتری آئی ہے،سواسال میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے پاکستان پر اعتماد میں 108فیصد اضافہ ہوا ہے،گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ معاشی محاذسےمزیدخوشخبری، اوورسیز انویسٹر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بی سی آئی سروےمیں پاکستان مئی 2020 کے منفی 50فیصدسےاوپراٹھتے ہوئے59فیصد کی بہتری کیساتھ9فیصد پرکھڑا ہے۔اورسیز انویسٹر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اراکین کا اعتماد 108فیصد کی انقلابی تبدیلی کیساتھ 2020 کے منفی 74فیصد کے مقابلےمیں 34فیصدہوچکاہے،کاروبار پرخصوصاً بیرونی سرمایہ کاروں کےاعتمادمیں یہ ڈرامائی اضافہ ہے۔قبل ازیں قومی یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےوزیر اعظم عمران خان نے وزارت تعلیم کی قومی نصاب پر عملدرآمد کی اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ،قومی یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کے عمل کو صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے جلد مکمل کیا جائے،نصاب تعلیم پر عملدرآمد کا مسلسل جائزہ لیا جائے اور ضرورت کے مطابق اس میں تبدیلیاں لائی جائیں، چھٹی تا بارہویں جماعت کیلئے نصاب کو رواں سال حتمی شکل دی جائے۔بعد ازاں ملک میں سپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام کے حوالے سے پیش رفت پر بلا ئے گئے اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کاروباری برادری کی سہولت کے لئے ون ونڈو آپریشنز کو یقینی بنایا جائے، چئیرمین سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی عامر ہاشمی نے اجلاس کو ملک میں مختلف اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور ان زونز میں سرمایہ کاروں کو میسر سہولیات اور مراعات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک میں ٹیکنالوجی کا فروغ ، تعلیمی اداروں، صنعتی شعبے اور حکومتی اداروں کی مضبوط پارٹنرشپ کا قیام اور نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے کے لئے موافق فضا کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومت اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ہر وہ سہولت فراہم کر رہی ہے جو دنیا کے کسی بھی ملک میں میسر آتی ہیں۔دریں اثناءدبئی ایکسپو میں پاکستان کی شرکت اور اس حوالے سے کی جانے والی تیاریوں پر منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےوزیرِ اعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو ایکسپو کے حوالے سے تیاریوں کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ، اجلاس کو بتایا گیا کہ ایکسپو میں پاکستان کی بھرپور شرکت سے جہاں بین الاقوامی برادری کو پاکستان کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کرایا جائے گا وہاں تجارت اور سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایکسپو کا آغاز یکم اکتوبر 2021سے ہوگا جو 6ماہ مسلسل جاری رہے گی۔ وزیر اعظم کو پاکستانی پویلین اور اس کے مختلف حصوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ ایکسپو کے دوران پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے بیش بہا مواقع کو اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ راوی ریور پراجیکٹ، سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ جیسے منصوبوں کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخواہ اور شممالی علاقہ جات میں سیاحت، ملکی معدنی وسائل، آئی ٹی اور مذہبی سیاحت کے فروغ اور ان شعبوں میں بین الاقوامی سرماییہ کاری کو راغب کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے: وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام صوبوں کی متحرک شمولیت سے ایکسپو کے دوران اہم صوبائی منصوبوں کو اجاگر کیا جائے،بعد ازاں بنیادی اشیائے ضروریہ اور تعمیراتی میٹیریل کی طلب و رسد اور اور قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےوزیرِ اعظم نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کی ترقی و فروغ خصوصاً کم لاگت والے گھروں کی تعمیر میں بلاتعطل پیش رفت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اجلاس میں ملک میں گھی، سیمنٹ اور سریا کی طلب اور رسد اور ان اشیاء کی قیمتوں کی صورتحال پر غور کیا گیا۔