• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این سی آئی ایم سی کی تشکیل، بیورو کریسی میں ہلچل

اسلام آباد (عمر چیمہ) وزیراعظم عمران خان نے ایک ادارہ تشکیل دینے کا حکم دیا ہے جس کا بظاہر مقصد قانون کے مؤثر نفاذ کے لئے انٹلی جنس اکٹھا کرنا ہے لیکن اس نے بیورو کریسی میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ اسے خدشہ ہے کہ نیشنل کرائسز انفارمیشن مینجمنٹ سیل کو ان کی نگرانی کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ یہ سیل وزارت داخلہ کے تحت کام کرے گا اور اس کا سربراہ گریڈ۔21کا ایک افسر ہوگا۔ آئی ایس آئی، آئی بی، ڈائریکٹوریٹ جنرل ملٹری آپریشنز، صوبائی محکمہ داخلہ، پولیس، وزارت اطلاعات سے ایک ایک گریڈ20- کے افسران اس سیل کا حصہ بنیں گے۔ وزارت داخلہ کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ این سی آئی ایم سی نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے احیاء کی کوشش ہے جو جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں بریگیڈیئر جاوید اقبال چیمہ کی قیادت میں قائم کیا گیا تھا۔ اس ادارے کو صوبوں اور انٹلی جنس اداروں سے دہشت گردی سے متعلق معلومات جمع کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے سیل کی تشکیل اور اس کے لئے مطلوب افسران کی منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ افسر کا کہنا ہے کہ این سی ایم سی تقریباً غیرفعال تھا اور عرصہ سے اپنے کسی سربراہ کے بغیر کام کر رہا تھا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹلی جنس ایجنسیوں سے تعاون کرنے کے بجائے اس کا کام میڈیا کو مانیٹر کر کے رپورٹس وزارت کے اعلیٰ حکام تک پہنچانا رہ گیا تھا خود اس کا اپنا اطلااعات کا نظام غیرفعال تھا۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سے نئے نام این آئی سی ایم سی سے قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ گریڈ21- کے افسر مومن آغا کو ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ پنجاب کے سیکرٹری داخلہ رہے۔ وزارت کے ایک اور افسر نے بتایا کہ سیل کے فرائض میں 24 گھنٹے سی پیک سے متعلق معلومات اکٹھا کرنا ہے۔ غیرملکیوں کی سیکورٹی بھی اس کی ذمہ داری ہوگی۔ فرقہ وارانہ اور دہشت گردی کے واقعات پر بھی نظر رکھنا ہوگی گو کہ سیل وزارت داخلہ کے تحت ہوگا لیکن وزیراعظم کے دفتر سے قریبی رابطہ میں بھی ہوگا اور وزیراعظم کو روزانہ کی بنیاد پر حالات و واقعات سے آگاہ کرے گا۔

تازہ ترین